وادی کشمیر میں موسم سرما میں برف باری اور بارش سے شہر سرینگر اور دیگر قصبوں میں پانی کے نکاس کیلئے درکار ڈرینیج سسٹم نامکمل ہونے کی وجہ سے واٹر لاگنگ معمول بن گیا ہے جس سے لوگوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کشمیر میں اتوار اور سوموار کو ہوئی برف و باراں کے نتیجے میں شہر سرینگر کے اہم رابطہ سڑکوں اور بازاروں میں پانی جمع ہونے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔
حکومت بار بار دعوے کئے آ رہی ہیں کہ انہوں نے سرینگر اور دیگر قصبوں میں پانی کی نکاس کیلئے کئی اسکیموں کے تحت کروڑوں روپے کے ڈرینیج پروجکٹ تعمیر کئے ہیں، تاہم زمینی سطح پر سرکار کے دعوے سراب ثابت ہو رہے ہے۔
شہر سرینگر میں 80 مقامات ایسے ہیں جہاں معمولی بارش یا برف سے واٹر لاگنگ ہوتی ہے۔
وہیں سرینگر کی اکثر بستیوں کی رابطہ سڑکوں پر بھی پانی کے نکاس کیلئے ڈرینیج سٹم ناکارہ ثابت ہو رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر خورشید احمد ثنائی نے بتایا کہ پانی کے نکاس کیلئے انتظامیہ ڈی واٹرنگ پمپس کو بروئے کار لاتی ہیں۔
ڈرینیج سسٹم کے متعلق انہوں نے کہا کہ سرینگر میں 1400 کلو میٹر کی ڈرینیج سسٹم درکار ہیں جو پانی کے معقول نکاس کر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 1400 میٹر میں سے 750 کلو میٹر زیر تعمیر ہے جس کی وجہ سے کئی مقامات پر واٹر لاگنگ ہو جاتی ہے۔
وہیں قصبہ جات میں بھی ڈرینیج سسٹم نہ ہونے سے واٹر لاگنگ کی شکایتیں عوام کیطرف سے کی جاتی ہے۔
قصبوں میں ڈرینیج سسٹم کے بارے میں اربن لوکل باڈیز کے انجینئر عبدالواحد زرگر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وادی میں تاحال چھ اضلاع میں ڈرینیج سسٹم زیر تعمیر ہے جس کی تکمیل رواں سال میں متوقع ہے جس کے بعد ہی لوگوں کے مشکلات کا ازالہ ممکن لگتا ہے۔