سری نگر میں غربت سے پریشان لوگوں کی امداد کے لیے پولیس ہیڈ کوارٹر پر ایک کیمپ لگایا گیا ہے۔جس کے ذریعے مخیر حضرات گرم ملبوسات ، راشن، جوتے، کمبل، دودھ، بچوں کے لیے کتابیں،کاپیاں اور دیگر ضروری اشیاء عطیہ کر کے چھوڑ جاتے ہیں اور پھر مستحق اپنی ضرورت اور پسند کے مطابق یہاں سے چیزیں لے جاتے ہیں۔
خدمت خلق اور انسانی ہمدردی کے جذبے سے سرشار ڈپٹی ایس پی ٹریفک عادل شیخ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے اس دیوار مہربانی کو سجانے کی پہل کی گئی ہے ۔ جہاں ایک جانب اس بہتر کوشش سے ضرورت مند افراد مستفید ہورہے ہیں وہیں اٹھائیے گئے اس اقدام کی ہر طرح سے پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔
غریبوں کی مدد کی غرض سے شروع کئے گئے اس اقدام سے مستحق بغیر ہاتھ پھیلائے اپنی ضرورت کی چیزیں حاصل کرسکتے ہیں۔
اس طرح کی مثبت پہل کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہاں سے کوئی چیز لینے والے کو چیز دینے والے کے بارے میں کوئی علم نہیں ہوتا ہے۔اس دیوار مہربانی کی دیکھ ریکھ کرنے والے ایک نوجوان کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اس طرح کے اقدام اٹھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ سردی کے ان ایام کے دوران غریبی اور مالی تنگی سے جوج رہے لوگوں کی کسی حد تک مدد کی جاسکے۔
ٹریفک پولیس محکمہ میں ڈی ایس پی عادل شیخ اپنی انسان دوست سرگرمیوں کے لیے کافی مشہور ہے ۔کووڈ 19 لاکڈوان کے دوران انہوں نے اپنے ساتھوں کے تعاون سے پلازمہ واٹس ایپ گروپ بھی تشکیل دیا تھا تاکہ کووڈ مریضوں کی مدد کی جاسکے۔
وہیں اب غریبوں کی مدد کے لیے عادل شیخ کی اس پہل کی لوگ کافی سرہانا کررہے ہیں عادل شیخ کہتے ہیں انہیں یقین نہیں تھا کہ لوگ اس قدر اس کی اور اپنا ردعمل دکھائے گے۔
ایک جانب جہاں مخیر حضرات اپنی اسطاعت کے مطابق مختلف چیزیں عطیہ کر کے جاتے ہیں۔ وہیں غریب افراد بھی اپنی ضرورت کی چیزیں یہاں سے لے کر جاتے ہیں۔
واضح رہے دیوار مہربانی سب سے پہلے 2015میں ایران کے شہر مشہد مقدس میں سجایا گیا تھا۔ایران میں اس وقت اقتصادی پابندیوں کے بعد چند نوجوانوں نے دیوار کو قائم کیا تھا۔ جس کے بعد پھر یہ ایران کے علاوہ دیگر ممالک اور شہروں میں بھی رائج ہوتا گیا۔