ETV Bharat / state

خاتون سرپنچ کو مشتبہ عسکریت پسندوں کا انتباہ - خاتون سرپنچ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری

وادی کشمیر میں زیادہ تر لوگ پنچایت انتخابات سے دور ہی رہتے ہیں اور امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے 60 فیصد سے زیادہ سیٹیں خالی رہیں۔

خاتون سرپنچ کو مشتبہ عسکریت پسندوں کا انتباہ
خاتون سرپنچ کو مشتبہ عسکریت پسندوں کا انتباہ
author img

By

Published : Jun 15, 2020, 8:53 AM IST

شمالی کشمیر کے تحصیل سوپور میں اس وقت لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، جب ایک خاتون سرپنچ کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے اغوا کرکے اس کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کیا۔

خاتون سرپنچ کو مشتبہ عسکریت پسندوں کا انتباہ

تاہم اس ویڈیو سے متعلق ابھی تک کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اس ویڈیو میں مذکورہ خاتون مشتبہ عسکریت پسندوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتی نظر آرہی ہے۔ یہ صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کہہ رہی ہے کہ' میں گاؤں کی سرپنچ ہوں لیکن مجھے معاف کردو۔ میں اس عہدے سے استعفیٰ دیکر اب کھبی سیاست میں نہیں آؤں گی۔

اس وائرل ویڈیو میں خاتون مشتبہ عسکریت پسندوں کو کہہ رہی ہے کہ ' میں ایک غریب گھرانہ سے تعلق رکھتی ہوں اور اس لیے سرپنچ بنی تاکہ اپنے اہل عیال کا خرچہ چلا سکوں۔'

مشتبہ عسکریت پسندوں نے اس خاتون سے پوچھا کہ آپ کے فون میں کون کون سے پولیس افسروں کے نمبرات موجود ہیں. جس پر خاتون نے جواب میں کہا کہ اس میں اسٹیشن ہاؤس اور ایس ایس او کا نمبر موجود ہے.'

مشتبہ عسکریت پسندوں نےمذکورہ خاتون کو استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کرتے ہوئے کہا کہ' آئندہ کھبی ایسی غلطی نہیں کرنا اور آج آپ کو خاتون ہونے کے ناطہ معاف کیا جاتا ہے کیونکہ آپ ہماری بہن جیسی ہیں۔ اس کے بعد مذکورہ خاتون ان سے معافی مانگ کر ان کے سامنے رونے لگتی ہیں اور کہتی ہیں کہ مجھی معاف کردو معاف کرو'۔

واضح رہے کہ حال ہی میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامعلوم بندوق برداروں نے ایک 40 سالہ کشمیری پنڈت سرپنچ اجے پنڈتا کو ہلاک کردیا تھا۔اس ہلاکت نے پنچوں اور سرپنچوں میں ایک نیا خوف پیدا کردیا ہے۔

شمالی کشمیر کے تحصیل سوپور میں اس وقت لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، جب ایک خاتون سرپنچ کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے اغوا کرکے اس کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کیا۔

خاتون سرپنچ کو مشتبہ عسکریت پسندوں کا انتباہ

تاہم اس ویڈیو سے متعلق ابھی تک کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اس ویڈیو میں مذکورہ خاتون مشتبہ عسکریت پسندوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتی نظر آرہی ہے۔ یہ صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کہہ رہی ہے کہ' میں گاؤں کی سرپنچ ہوں لیکن مجھے معاف کردو۔ میں اس عہدے سے استعفیٰ دیکر اب کھبی سیاست میں نہیں آؤں گی۔

اس وائرل ویڈیو میں خاتون مشتبہ عسکریت پسندوں کو کہہ رہی ہے کہ ' میں ایک غریب گھرانہ سے تعلق رکھتی ہوں اور اس لیے سرپنچ بنی تاکہ اپنے اہل عیال کا خرچہ چلا سکوں۔'

مشتبہ عسکریت پسندوں نے اس خاتون سے پوچھا کہ آپ کے فون میں کون کون سے پولیس افسروں کے نمبرات موجود ہیں. جس پر خاتون نے جواب میں کہا کہ اس میں اسٹیشن ہاؤس اور ایس ایس او کا نمبر موجود ہے.'

مشتبہ عسکریت پسندوں نےمذکورہ خاتون کو استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کرتے ہوئے کہا کہ' آئندہ کھبی ایسی غلطی نہیں کرنا اور آج آپ کو خاتون ہونے کے ناطہ معاف کیا جاتا ہے کیونکہ آپ ہماری بہن جیسی ہیں۔ اس کے بعد مذکورہ خاتون ان سے معافی مانگ کر ان کے سامنے رونے لگتی ہیں اور کہتی ہیں کہ مجھی معاف کردو معاف کرو'۔

واضح رہے کہ حال ہی میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامعلوم بندوق برداروں نے ایک 40 سالہ کشمیری پنڈت سرپنچ اجے پنڈتا کو ہلاک کردیا تھا۔اس ہلاکت نے پنچوں اور سرپنچوں میں ایک نیا خوف پیدا کردیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.