کورونا وائرس وبائی امراض کے درمیان احتیاطی اقدام کے طور پر شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کو معطل کرنے کے تقریباً پانچ ماہ بعد آج سے دوبارہ شروع کیا گیا۔ شرائن بورڈ نے پہلے ہفتے کے دوران 2 ہزار عقیدت مندوں کے ساتھ یاترا کی اجازت دی ہے۔
اس دوران ایک عقیدت مند نے کہا کہ 'مجھے خوشی ہے کہ لوگ ایک بار پھر مندر میں جا سکتے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں
کشمیر میں آج سے کھلیں گے مذہبی مقامات
اس دوران روزانہ زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار عقیدت مند سفر پر جا سکیں گے۔ ان میں دوسری ریاستوں کے زیادہ سے زیادہ 500 عقیدت مند شامل ہو سکتے ہیں۔ ایک وقت میں 600 سے زائد عقیدت مندوں کو ماتا کی عمارت پر جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انتظامیہ نے منگل کو ریاست میں مذہبی مقامات کے کھولنے کی اجازت کے ساتھ ہی ایک واضح اور سخت معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) جاری کیا تھا۔ ریاست کے ہر ضلع میں مذہبی مقامات کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس کے بعد شری ماتا ویشنو دیوی، چرار شریف، حضرت بل، ننگالی صاحب، شاہدرہ شریف، شیوکھوڑی بھی کھولی جائیں گی۔
ان ہدایات پر عمل کرنا ہے
- ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے بزرگ، حاملہ خواتین اور 10 سال سے کم عمر کے بچے مذہبی زیارت پر نہیں جاسکیں گے۔
- عقیدت مندوں کو ایک دوسرے سے چھ فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا اور ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
- مذہبی مقامت پر صرف وہی جا سکیں گے جن میں کورونا وائرس کی کوئی علامات نہیں ہوگی۔
- داخلے سے قبل ہاتھ پیر صابن اور پانی سے دھونا ہوگا۔ یہ سہولت متعلقہ بورڈ یا ادارہ مہیا کرائے گا۔
- بتوں اور مذہبی مقدس کتابوں کو چھونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
- آئندہ حکمنامے تک مذہبی مقامات پر بڑی تقریب کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔ چرن امرت یا پرساد تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
- مذہبی مقامات کو وقت وقت پر صاف ستھرا کرنا پڑے گا۔ آروگیہ سیتو ایپ تمام عقیدت مندوں کے لئے لازمی ہوگا۔
- عقیدت مندوں کے ذریعہ چھوڑے گئے ماسک یا دستانے کا نمٹارہ کرنا ہوگا۔
- تمام مذہبی مقامات پر عقیدت مندوں کی فہرست ان کے موبائل نمبر کے ساتھ بنانی ہوگی۔
- اگر کوئی کورونا مثبت پایا جائے تو اسے فوراً قریب کے صحت مراکز میں داخل کرانا ہوگا۔