جموں و کشمیر ضلع کولگام کے چانسر علاقے میں جمعرات کے روز سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین ہوئے تصادم میں 2 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کو ان کے پاس سے بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
کولگام ایس ایس پی سندیپ چکرورتی کے مطابق مارے گئے دونوں عسکریت پسندوں کی شناخت شیراز مولوی جو کہ حزب المجاہدین کا کمانڈر تھا اور دوسرا یاور بٹ کے بطور ہوئی ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق شیراز مولوی 2016 سے ہی کافی سرگرم تھا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے ٹویٹر پر جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’کولگام میں حفاظتی عملے کے ساتھ تصادم ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوکین کی شناخت ضلع کمانڈر شیراز مولوی اور یاور بٹ کے بطور ہوئی ہے‘۔
وجے کمار نے بتایا کہ ’مذکورہ دہشت گرد کالعدم تنظیم حزب کے ساتھ وابستہ تھے اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھے‘۔
آئی جی کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ حزب کمانڈر شیراز مولوی سال 2016 سے سرگرم تھا اور اُس کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے بہت بڑی کامیابی ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ اندھیرا چھا جانے کے نتیجے میں آپریشن کو صبح تک موخر کیا گیا اور جمعہ علیٰ الصبح ہی فورسز اور وہاں پر موجود ملی ٹینٹ کے درمیان پھر سے گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا اور کئی منٹوں تک جاری جھڑپ کے بعد تصادم کی جگہ حزب کمانڈر شیراز مولوی کی لاش برآمد کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اس سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ یہ آپریشن گزشتہ روز جمعرات سے ہی جاری تھا، خفیہ اطلاع کے بنیاد پر جمعرات کی دوپہر میں فوج اور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے ضلع کے چانسر علاقے کو محاصرے میں لےکر گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی تھی، جس کے بعد پولیس کو یہ بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔