بڈگام:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں واقع توسہ میدان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ستھہارن میں ٹورسٹ بیس کیمپ کے لیے اراضی کی بھی نشاندہی کی، ساتھ ہی اس کی فنسنگ بھی کی گئی۔ علاوہ ازیں اس پر چند چھوٹی عمارتیں بھی تعمیر کی گئی اور چند تعمیراتی کام ابھی جاری ہے۔ عمارتوں کے ساتھ جو صحن ہے وہ آج تک ویراں ہے اور اس میں جو پارکیں (باغیچیں) بنانے تھے وہ تادم نہیں بنائے گئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ستھہارن کے ایک مقامی باشندہ عابد محی الدین نے بتایا کہ بیس کیمپ میں چند ہٹز ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تیار کی گئی ہے، مگر باقی عمارتیں ابھی بھی نامکمل ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ یہاں سب سے ایم چیز جو ضرورت ہے وہ سیاحتی عملے کی ہے اور اسے انتظامیہ مہیا کرنے میں پورے طرح سے ناکام ہوا ہے۔
ایک اور مقامی شہری غلام محی الدین شیخ نے بتایا کہ پچھلے چند سالوں میں کچھ عمارتیں تعمیر کی گئی اور کچھ پر ابھی بھی کام نامکمل ہے۔ اس ضمن میں ہم نے انچارج چیف ایگزیکیٹیو آفیسر توسہ میدان سے بھی ملاقی ہوئے جو کہ سی ای او دودھ پتھری ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اب ہم ای ٹی بھارت کے ذریعہ ایل جی انتیظامیہ سے گزارش کرتے ہیں کہ توسہ میدان ڈویلپمنٹ اتھارٹی چونکہ وجود میں پہلے ہی آچکی ہے یہاں اسٹاف کی بحالیاں کی جائیں تاکہ کام کاج کا سلسلہ بدستور جاری رہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب سی ای او دودھ پتھری و توسہ میدان نرگس سُریہ سے اس معاملے میں بات کی،تو انہوں بتایا کہ جے کے ٹی ڈی سی نے توسہ میدان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا بیس کیمپ ستھہارن میں بنایا ہے، جو سیاحتی مقامہ وسہ میدان سے تقریباً 14 کیلو میٹر دوری پر واقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ستھہارن میں محکمہ نے بیسک ٹورسٹ فیسلٹیشن سینٹر تعمیر کیا ہے جو مکمل ہوچکا ہے اور اس کے علاوہ تین ڈبل بیڈ روم ہٹز اور دو پی سی بلاکس اور پارکنگ فیسلٹی اور چند ویؤنگ پوئنٹس کے علاوہ کچھ شلٹر شیڈس بھی تعمیر کیے ہیں۔
یہ بھی پرھیں:ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے ترال کے کئی دیہات کا دورہ کیا
سی ای او نے مزید کہا کہ ستھہارن سے توسہ میدان تک چودہ کلو میٹر سڑک پر ابھی تھوڑی ہی مرمت ہو چکی ہے، مگر رواں سال میں اس کو مکمل طور پر پکا کیا جائے گا، اور اس پر میکڈم بھی بیچھایا جائے گا۔