موصوف نے ان باتوں کا اظہار یہاں لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے ماہ رواں کی 16 تاریخ کو منعقد ہونے والے انتخابات کے لئے پارٹی کا منشور جاری کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: 'امید ہے کہ ہمارے الیکشن منشور کو پڑھ کر لوگ ہمیں اقتدار میں دوبارہ لائیں گے۔ ہمارے منشور میں چھٹے شیڈول کی مانگ سر فہرست ہے۔ جب تک ہمیں چھٹا شیڈول نہیں ملے گا تب تک لداخ کی زمین، نوکریاں، پہچان، ماحول اور لوگ محفوظ نہیں ہیں لہٰذا چھٹا شیڈول سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے'۔
موصوف لیڈر نے کہا کہ ہمارا کونسل اس قدر طاقتور ہونا چاہئے کہ اس کے علاقوں میں پارلیمنٹ کے قوانین، کونسل کو اعتماد میں لئے بغیر لاگو نہیں ہونے چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پانچواں شیڈول ہمارے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا ہے۔
مسٹر جورا نے کہا کہ لداخ کی آبادی اور وسائل کم ہیں لہٰذا یہاں کے لوگوں کا اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے اس لئے ہمارے منشور میں تعلیم اور صحت عامہ پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے محدود وسائل کی طرف خاص طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
موصوف نے کہا کہ لداخ الگ یونین ٹریٹری بن جانے کے باوجود بھی ایک سینٹرل یونیورسٹی سے محروم ہے جس کے لئے ہمیں طعنے سننے پڑتے ہیں۔
بتادیں کہ کورونا کے بیچ لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے 16 اکتوبر کو منعقد ہونے والے انتخابات کے لئے تیاری زور وشور سے جاری ہیں۔
لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کی 26 سیٹوں کے لئے انتخابات میں کل 157 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے بی جے پی کے 43 اور کانگریس کے بھی 43 امیدوار شامل ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔