جموں کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کی 8 ماہ کے بعد انہیں رہا کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے تمام سیاسی لیڈران اور دیگر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
عمرعبداللہ پرعائد پی ایس اے کے خاتمے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ عمر عبداللہ کو 8ماہ بعد رہا ہوتے دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔
تاہم ماحول تب تک سازگار نہیں ہوسکتا جب تک نہ تمام سیاسی لیڈران اور دیگر قیدیوں کو رہا نہیں کیا جائے ۔
انہوں نے تمام لوگوں، سیاستدانوں، اراکین پارلیمان اور سیاسی جماعتوں کا شکر یہ ادا کیا جنہوں نے جموں کشمیر کے سیاسی لیڈران کی رہائی میں کسی قسم کا کوئی تعاون دیا یا ان کی رہائ کے لئے مطالبہ کیا-
دریں اثناء پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال، اراکین پارلیمان ایڈوکیٹ محمد اکبر لون اور جسٹس حسنین مسعودی نے بھی عمر عبداللہ نائب کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے۔
اس کے علاوہ صوبائی سکریٹری ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار، ضلع صدر سرینگر پیر آفاق احمد، یوتھ صوبائی صدر سلمان علی ساگر، نائب صدر یوتھ احسان پردیسی، صوبائی صدر خواتین ونگ انجینئر صبیہ قادری، اقلیتی سیل کے آرگنائزر جگدیش سنگھ آزاد اور لیگل سیل نے بھی عمر عبداللہ کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے۔
انہوں نے پی ایس اے کے تحت نظربند پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ نیشنل کانفرنس نے تمام سیاسی لیڈران کی رہائی کے علاوہ صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران چودھری محمد رمضان، محمد شفیع اوڑی، عبد الرحیم راتھر، شمیمہ فردوس اور گھروں میں نظربند دیگر پارٹی لیڈران کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔