ڈاکٹر شِفقت نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے علاقے میں نور محمد کی فیملی کو سرویلنس پر رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے یہاں پیر بابا تھے جس کے پاس مرید آتے جاتے رہتے تھے۔
چنانچہ ہمسایوں نے مونسپل کمیٹی کو اطلاع دی کہ ان کے گھر میں کافی لوگوں کا آنا جانا رہتا ہے جو کہ کروناوائرس کے پھیلنے کا زریعے بن سکتا ہے۔
اسی دوران میڈیکل ٹیم ان کے گھر پہنچی تاہم مذکورہ گھر کے تمام افراد نے ٹیم کے سامان کی توڑ پھوڑ کی اور انہیں ایک کمرے میں بند کیا۔
ڈاکٹر شِفقت کا کہنا ہے کہ جب مجھے اس واقعے کی اطلاع موصول ہوئی تو میں نے فوراً ایس ڈی ایم چاڈورہ کو اس واقعے کی اطلاع دی۔
پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے موقع پر پہنچی اور ٹیم کو وہاں سے بحفاظت نکالا اور ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔