تاہم انہوں نے کہا کہ درماندہ افراد کی تفصیلات جمع کی جارہی ہے اور ان کو واپس لانے کی بھی تیاری جاری ہے۔ فاروق خان نے جمعرات کو ضلع کٹھوعہ میں نامہ نگاروں کو بتایا: 'ہماری سب جگہوں پر ہیلپ لائنز چل رہی ہیں۔
لوگ رابطہ کررہے ہیں۔ جہاں جہاں بھی ہمارے بچے یا دوسرے لوگ پھنسے ہیں، ایک اندازے کے مطابق درماندہ مسافروں کی تعداد 35 ہزار ہے، اسی طرح بہت سی جگہوں پر ہمارے طلبا پھنسے ہوئے ہیں۔
تمام درماندہ افراد کی تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔ ہم ان کو واپس لانے کی تیاری بھی کررہی ہے'۔انہوں نے کہا: 'لیکن ان سب سے اپیل کرنا چاہوں گا کہ وہ جس جگہ پر ہیں وہ وہیں پر رکے رہیں۔
اس گھڑی کا انتظار کریں جب ہم ان کی موومنٹ یقینی بنائیں گے۔یہ سوچ کر اگر کوئی جموں وکشمیر کے داخلے پوائنٹ پر آتا ہے کہ اس کو یو ٹی میں داخلے کی اجازت دی جائے گی، ایسا کرکے وہ نہ صرف بیماری کو دعوت دیں گے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انہیں بہت سی مشکلوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا'۔
فاروق خان نے درماندہ افراد سے ہیلپ لائن نمبرات کا بھرپور استعمال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: 'لہٰذا میں پھر ان سے یہ اپیل کروں گا کہ وہ جہاں ہیں وہیں پر رہیں۔اگر انہیں کسی دقعت کا سامنا ہے تو وہ ہیلپ لائن نمبرات پر ہم سے رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔ ہم نے آج تک جس جس ریاست یا یو ٹی کے ساتھ کوئی معاملہ اٹھایا ہے تو انہوں نے ہمیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا'۔