جموں: انٹیلی جنس تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق ریلوے کا ایک ملازم حساس مقامات جیسے فوجی اڈوں، سیکورٹی ایجنسیوں، جموں کے ریلوے اسٹیشن کی تصاویر اور دیگر معلومات پاکستان کو بھیجتا تھا۔ اس کی شناخت جموں ریلوے اسٹیشن پر واقع ٹیلی کمیونیکیشن ونگ میں تعینات بیٹک لال مینا کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ راجستھان کا رہنے والا ہے۔ وہ کافی عرصے سے پاکستان کے لیے جاسوسی کر رہا تھا۔ ریلوے کارکن کو حراست میں لیے جانے کی کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ کی صبح راجستھان سے ایک انٹیلی جنس ایجنسی کی ٹیم جموں ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ ریلوے ملازم سے پوچھ گچھ کے بعد ٹیم نے اس کا موبائل فون ضبط کر لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خفیہ ایجنسی آئی بی کے ایک ونگ نے یہ کارروائی ٹھوس اطلاعات پر کی ہے۔
جانکاری کے مطابق بیٹک لال مینا کا فیس بک اکاؤنٹ پاکستان میں کھولا گیا تھا۔ دراصل، بیٹک اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر فوجی کیمپوں، ریلوے اسٹیشن جموں اور دیگر مقامات کے بارے میں جانکاری اپ لوڈ کرتا تھا۔ اس کے علاوہ وہ یہ جانکاری اپنے دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اپ لوڈ کرتا ہے۔ اس کے فیس بک اور دیگر اکاؤنٹس پاکستان میں کھولے گئے اور معلومات حاصل کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایس ایس پی ٹریفک نے اوڑی کا دورہ کیا
ذرائع کے مطابق کیوں اور کب سے بیٹک لال پاکستان کے لیے جاسوسی کر رہا تھا فی الحال تحقیقات کا معاملہ ہے۔ اس میں ہنی ٹریپ کا بھی شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ بیٹک ہنی ٹریپ کے ذریعے جاسوس بن گیا۔ بدلے میں اب اسے پاکستان سے اچھی خاصی رقم مل رہی تھی۔