ETV Bharat / state

کشمیر میں بندشوں کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت

author img

By

Published : Nov 26, 2019, 12:23 PM IST

مرکزی حکومت کے وکیل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ' جموں و کشمیر میں پابندیوں اور بندشوں کی ضرورت تھی۔ امن و امان برقرار رکھنا ہمارا فرض ہے۔ عوامی قانون اور قانون کی حکمرانی کا تحفظ کسی بھی قیمت پر برقرار رکھنا ہے۔'

کشمیر میں بندشوں کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت
کشمیر میں بندشوں کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت

جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں پابندیاں اور بندشیں مسلسل عائد ہیں۔

جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عائد پابندیوں کے خلاف عرضی پر سماعت جاری ہے۔

مرکزی حکومت کے وکیل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو کہا کہ ' جموں کی کشمیر میں پابندیوں اور بندشوں کی ضرورت تھی۔امن و امان برقرار رکھنا ہمارا فرض ہے۔ عوامی قانون اور قانون کی حکمرانی کا تحفظ کسی بھی قیمت پر برقرار رکھنا ہے۔'

مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ' بیشتر مقامات میں انٹرنیٹ سروس پر عائد پابندیاں پہلے ہی ختم کردی گئیں ہیں۔ جموں وکشمیر کے لوگوں کے بڑے مفاد میں دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا۔ یہ غیر معمولی حالات ہیں، غیر معمولی احتیاط کی ضرورت ہے۔'

بتادیں کہ پحھلی سماعت کے دوران مرکزی حکومت کے وکیل تہشار مہتا نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں تشدد کے واقعات کا حوالہ دیا تھا۔ وہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنا ضروری تھا۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی دفعہ 370 منسوخ اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔5 اگست سے ہی وادی کشمیر میں بندشیں اور پابندیاں عائد ہیں جس کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔

جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں پابندیاں اور بندشیں مسلسل عائد ہیں۔

جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عائد پابندیوں کے خلاف عرضی پر سماعت جاری ہے۔

مرکزی حکومت کے وکیل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو کہا کہ ' جموں کی کشمیر میں پابندیوں اور بندشوں کی ضرورت تھی۔امن و امان برقرار رکھنا ہمارا فرض ہے۔ عوامی قانون اور قانون کی حکمرانی کا تحفظ کسی بھی قیمت پر برقرار رکھنا ہے۔'

مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ' بیشتر مقامات میں انٹرنیٹ سروس پر عائد پابندیاں پہلے ہی ختم کردی گئیں ہیں۔ جموں وکشمیر کے لوگوں کے بڑے مفاد میں دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا۔ یہ غیر معمولی حالات ہیں، غیر معمولی احتیاط کی ضرورت ہے۔'

بتادیں کہ پحھلی سماعت کے دوران مرکزی حکومت کے وکیل تہشار مہتا نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں تشدد کے واقعات کا حوالہ دیا تھا۔ وہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنا ضروری تھا۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی دفعہ 370 منسوخ اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔5 اگست سے ہی وادی کشمیر میں بندشیں اور پابندیاں عائد ہیں جس کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔

Intro:Body:

supreme court hearing  in kashmir petitions 


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.