صوبائی کمشنر کشمیر نے وادیٔ میں انتظامات سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ شیعہ انجمنوں نے پابندیوں پر عمل کرتے ہوئے انتظامیہ کو ہر ممکن تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے مختلف مذہبی انجمنوں کے سربراہان پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو ان دنوں کے دوران امام حسین علیہ السلام اور دیگر شہداء کربلا کی شہادت کو یاد کرنے کے دوران سماجی دوری کا خیال رکھیں اور پروٹوکول اور چہرے کے ماسک کا استعمال کرنے کے علاوہ دیگر کووڈ 19 سے متعلق ایس او پیز کی پیروی کریں۔
یہ بھی پڑھیں
جموں و کشمیر میں کورونا کے 655 نئے معاملے درج
انہوں نے لوگوں سے اس موقع پر اپنا تعاون دینے کی اپیل کی کیونکہ کشمیر میں کووڈ 19 کے معاملات بڑھ رہے ہیں اور کوئی بھی لاپرواہی پورے معاشرے کے لئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔
اجلاس کے دوران نمائندوں نے ڈیو کام کے ساتھ مختلف امور پر بات کی اور مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس دوران ڈیو کام نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنرز اور سی اور ایس ایس پیز کو ہدایت کی کہ وہ مجالس کے پر امن اور بہتر انعقاد کے لئے لوگوں کو تعاون دیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے ترقیاتی محکموں کو ہدایت کی کہ وہ شیعہ اکثریتی والے علاقوں میں سڑکوں اور نالیوں کے کاموں کی تیزی سے تکمیل کرنے کے علاوہ دیگر ضروری کام انجام دیں اور بلاتعطل بجلی اور پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔اس اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سرینگر ، ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری، ڈی سی بڈگام، شہباز مرزا ، ایس ایس پی سرینگر، حسیب مغل، جوائنٹ کمشنر ایس ایم سی کے علاوہ سیکریٹری آل جموں و شیعہ ایسوسی ایشن کے عابد حسین انصاری، سیکرٹری انجمن شری شیعان آغا سید منتظر اور آل جموں و کشمیر کے اتحاد الاحاد المسلمین اور دیگر شیعہ انجمنوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔