دفعہ 370 کی منسوخی کا ایک سال مکمل ہونے کے موقعے پر انتظامیہ نے دو دن کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ضلع مجسٹریٹ سرینگر شاہد چودھری نے منگل کی شام کو اعلان کیا کہ پانچ اگست کو کوئی کرفیو نہیں ہوگا۔
وادی کشمیر میں کووڈ 19 لاک داؤن بدستور جاری ہے جس کے تحت سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں سخت بندشیں عائد کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
دفعہ 370 کی منسوخی کا ایک سال، کشمیر میں حالات کتنے بدلے؟
سرینگر کے اہم مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ سڑکوں کو سیل کیا گیا ہے۔ آج دن کی سب سے بڑی سیاسی پیش رفت یہ ہے کہ نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ نے کشمیر کی تمام ہند نواز سیاسی جماعتوں کی میٹنگ دن میں11 بجے طلب کی ہے۔
فاروق عبداللہ نے ان کو اپنی رہایش گاہ مدعو کیا تھا لیکن اس بات کا قوی امکان ہے کہ انتظامیہ اس میٹنگ کے انعقاد پر روک لگائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس آج ہی کی تاریخ کو بی جے پی نے پارلیمان میں دفعہ 370 کی منسوخی کے متعلق بل پاس کر کے اس کو منسوخ کیا جبکہ ریاست کا دو یونین ٹریٹریز میں منقسم کیا گیا۔ گزشتہ ایک برس سے جموں و کشمیر میں حالات ناسازگار رہے ہیں جس دوران تعلیم، تجارت اور دیگر شعبۂ زندگی جمود میں رہا۔