راجیندر سنگھ جنوبی ضلع پلوامہ کے ترال قصبے کے گاؤں گڑھ پورہ کا رہنے والا ہے۔ یہ گاؤں سب ضلع ترال سے نو کلو میٹر کی دوری پر پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے اور قدرتی خوبصورتی سے مالامال ہے۔
آٹھ برس کی عمر میں باتھ روم میں گرنے کے سبب راجندر سنگھ کو زبردست چوٹ آٸی تھی جس میں ان کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی جس کے بعد سے راجندر سنگھ بستر پر پڑے رہے۔
تقریباً دس برس گزرنے جانے کے بعد دوستوں اور اہل خانہ کی مدد سے راجیندر سنگھ نے معذوری کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کیا اور سماجی کارکُن کے طور کام کرنا شروع کیا۔
اس کے بعد سے راجیندر نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر شطرنج کا کھیل کھیلنا شروع کیا اور ضلعی سطع سے لے کر بین الاقوامی سطح تک کامیابی حاصلی کی۔
راجیندر سنگھ نے شطرنج کے کھیل میں بہت سارے انعام و اعزاز اپنے نام کر لیے اور کامیابی کو اپنا مقدر بنا لیا۔
راجیندر کے والد کا کہنا ہے کہ 'انہوں نے بیٹے کی کامیابی کے لیے ہر طرح اور ہر سطح پر کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'پہلے راجیند کی بیماری اُن کے لیے مصیبت بن کر آٸی تھی اور وہ بہت پریشان تھے۔ تاہم راجیندر نے ہار نہیں مانی اور شطرنج کے کھیل میں بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا۔