ETV Bharat / state

ایس آر او 202 امتیازی ہے اس میں ترمیم کی جائے: محمد یوسف تاریگامی

جموں کشمیر حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے ایس آر او 202 کو امتیازی قرار دیتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے اس میں سرکاری نوکریوں کے خواہش مند ہزاروں امیدواروں اور گزشتہ پانچ برسوں کے دوران بھرتی ہوئے ملازموں کے فائدے کے لئے ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

محمد یوسف تاریگامی
محمد یوسف تاریگامی
author img

By

Published : Feb 19, 2020, 2:46 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 8:22 PM IST

یاد رہے کہ جنرل محکمہ کی طرف سے 30 جون 2015 کو جاری ایس آر او 202 کے مطابق سرکاری محکموں میں بھرتی ہونے والے افراد کے پہلے پانچ برس ‘پروبیشن’ کے ہوں گے اس دوران وہ صرف بنیادی تنخواہ کے حقدار ہوں گے۔

موصوف لیڈر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایس آر او امتیازی ہے اور ملازموں کو اپنے حق سے محروم رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں اس ایس آر او کی روز اول سے ہی سرکاری ملازمین اور تعلیم یافتہ نوجوان مخالفت کررہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ متذکرہ ایس آر او سے جموں کشمیر سروس سیلکشن بورڈ و دیگر ایجنسیوں کے ذریعے بھرتی ہوئے ملازمین کی سروس پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

تاریگامی نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر نظر ثانی کرکے اس ایس آر او میں ترمیم کریں تاکہ حقدار اپنے حقوق سے محروم نہ ہوسکیں۔

یاد رہے کہ جنرل محکمہ کی طرف سے 30 جون 2015 کو جاری ایس آر او 202 کے مطابق سرکاری محکموں میں بھرتی ہونے والے افراد کے پہلے پانچ برس ‘پروبیشن’ کے ہوں گے اس دوران وہ صرف بنیادی تنخواہ کے حقدار ہوں گے۔

موصوف لیڈر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایس آر او امتیازی ہے اور ملازموں کو اپنے حق سے محروم رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں اس ایس آر او کی روز اول سے ہی سرکاری ملازمین اور تعلیم یافتہ نوجوان مخالفت کررہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ متذکرہ ایس آر او سے جموں کشمیر سروس سیلکشن بورڈ و دیگر ایجنسیوں کے ذریعے بھرتی ہوئے ملازمین کی سروس پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

تاریگامی نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر نظر ثانی کرکے اس ایس آر او میں ترمیم کریں تاکہ حقدار اپنے حقوق سے محروم نہ ہوسکیں۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 8:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.