ETV Bharat / state

Bariatric Surgery Can Treat Obesity بیریاٹرک سرجری سے بھی موٹاپے کا علاج کیا جا سکتا ہے - عبدالحمید سامون جی ایم سی اسسٹنٹ پروفیسر

ایسے مریض جن کا وزن نہ تو ادویات اور نہ ہی ورزش وغیر سے کم ہوتا ہے کا علاج بیریاٹرک سرجری سے کیا جاتا ہے اور یہ بیریاٹرک سرجری سرینگر شہر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں گذشتہ دو برس سے انجام دی جارہی ہے۔

بیریاٹرک سرجری سے بھی موٹاپے کا علاج کیا جا سکتا ہے
بیریاٹرک سرجری سے بھی موٹاپے کا علاج کیا جا سکتا ہے
author img

By

Published : Dec 22, 2022, 10:12 AM IST

سرینگر: انتہائی وزن کے مریضوں کو اپنا وزن بہتر کنٹرول میں لانے میں مدد دینے کے لیے بیریاٹرک سرجری کو ایک موثر ٹول کے طور پر مانا جاتا ہے۔ وادیٔ کشمیر میں موٹاپے کی بیماری بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور یہ خطرناک اور جان لیوا بیماری ہر عمر کے لوگوں میں خاص طور پر خواتین کو اپنی گرفت میں لیتی جارہی ہے۔ ایسے میں ان مریضوں کا جن کا وزن نہ ہی ادویات اور نہ ہی ورزش وغیر سے کم ہوتا ہے، کا علاج بیریاٹرک سرجری سے کیا جاتا ہے اور یہ بیریاٹرک سرجری ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں گزشتہ دو برس سے انجام دی جارہی ہے۔ ایس ایم ایچ اسپتال میں بیریاٹرک سرجری انجام دینے، اس کے مثبت اور کارگر نتائج پر جی ایم سی سرینگر میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید سامون Dr Abdul Hameed Samoon GMC Assistant Professor نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ایچ اسپتال سرینگر میں موٹاپے کے شکار مریضوں میں ہفتے میں کم از کم ایک سرجری انجام دی جاتی ہے اور اس کے مؤثر نتائج سامنے آرہے ہیں۔ Obesity can also be treated with Bariatric Surgery

بیریاٹرک سرجری سے بھی موٹاپے کا علاج کیا جا سکتا ہے

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ سرجری کے بعد موٹاپے کے شکار بیماروں میں نہ صرف وزن کم ہونا شروع ہوجاتا ہے بلکہ بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسی بیماریاں بھی کنٹرول میں ہوجاتی ہیں اور کئی سارے مریضوں کو بی پی یا شوگر کی ادویات لینے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی ہے۔ Obesity Treated Bariatric Surgery۔ تاہم ڈاکٹر عبدالحمید سامون نے کہا کہ اس بیریاٹرک سرجری کے بارے میں ابھی لوگوں کو کم جانکاری حاصل ہے اور موٹاپے کے شکار بیمار اس سرجری کو کرانے میں ڈر بھی محسوس کرتے ہیں۔ Is Bariatric Surgery The Answer To Obesity?

انہوں نے کہا کہ یہ بالکل محفوظ ہے اور سرجری کرانے کے بعد کوئی بھی شخص معمول کے مطابق اپنا کام کاج کرسکتا ہے اور موٹاپے سے پیدا شدہ بیماریوں سے وہ نجات پاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیریاٹرک سرجری کے لیے مریض کو کوئی بھی پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے اور یہ ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں انجام دی جاتی ہے اور اسپتال میں بہتر سہولیات میسر ہونے سے موٹاپے کے شکار مریض کو باہر سرجری کے لیے جانے کی بھی اب کوئی ضرورت نہیں ہے۔ Bariatric Surgery Treated Obesity

ملک کے ساتھ ساتھ وادیٔ کشمیر میں بھی موٹاپے کی بیماری بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور یہ خطرناک، اذیت ناک اور جان لیوا بیماری ہے جو کہ بڑی سرعت سے مرد، بچوں اور خاص طور پر عورتوں کو اپنی گرفت میں لیتی جارہی ہے۔ 2020 میں ملکی سطح پر کیے گئے ایک سروے کے مطابق وادیٔ کشمیر میں 33 فیصد افراد میں موٹاپے کی بیماری ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ جس میں چربی اور وزن کا بڑھنا شامل ہیں۔ ڈاکٹر عبدالحمید سامون نے کہا کہ موٹاپا بذات خود ایک بیماری ہے مگر موٹاپا نہ صرف ذیابیطس، بلڈ پریشر، اعصابی تناؤ، جوڑوں کی بیماری، اضافی کولیسٹرول، پتے کی پتھری اور انتڑیوں کی بیماری کو جنم دیتا ہے بلکہ نفسیاتی امراض بھی اس سے پیدا ہوتے ہیں یعنی موٹاپا انسان کو جسمانی ہی نہیں بلکہ ذہنی طور بھی ناکارہ بنا دیتا ہے۔

سرینگر: انتہائی وزن کے مریضوں کو اپنا وزن بہتر کنٹرول میں لانے میں مدد دینے کے لیے بیریاٹرک سرجری کو ایک موثر ٹول کے طور پر مانا جاتا ہے۔ وادیٔ کشمیر میں موٹاپے کی بیماری بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور یہ خطرناک اور جان لیوا بیماری ہر عمر کے لوگوں میں خاص طور پر خواتین کو اپنی گرفت میں لیتی جارہی ہے۔ ایسے میں ان مریضوں کا جن کا وزن نہ ہی ادویات اور نہ ہی ورزش وغیر سے کم ہوتا ہے، کا علاج بیریاٹرک سرجری سے کیا جاتا ہے اور یہ بیریاٹرک سرجری ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں گزشتہ دو برس سے انجام دی جارہی ہے۔ ایس ایم ایچ اسپتال میں بیریاٹرک سرجری انجام دینے، اس کے مثبت اور کارگر نتائج پر جی ایم سی سرینگر میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید سامون Dr Abdul Hameed Samoon GMC Assistant Professor نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ایچ اسپتال سرینگر میں موٹاپے کے شکار مریضوں میں ہفتے میں کم از کم ایک سرجری انجام دی جاتی ہے اور اس کے مؤثر نتائج سامنے آرہے ہیں۔ Obesity can also be treated with Bariatric Surgery

بیریاٹرک سرجری سے بھی موٹاپے کا علاج کیا جا سکتا ہے

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ سرجری کے بعد موٹاپے کے شکار بیماروں میں نہ صرف وزن کم ہونا شروع ہوجاتا ہے بلکہ بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسی بیماریاں بھی کنٹرول میں ہوجاتی ہیں اور کئی سارے مریضوں کو بی پی یا شوگر کی ادویات لینے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی ہے۔ Obesity Treated Bariatric Surgery۔ تاہم ڈاکٹر عبدالحمید سامون نے کہا کہ اس بیریاٹرک سرجری کے بارے میں ابھی لوگوں کو کم جانکاری حاصل ہے اور موٹاپے کے شکار بیمار اس سرجری کو کرانے میں ڈر بھی محسوس کرتے ہیں۔ Is Bariatric Surgery The Answer To Obesity?

انہوں نے کہا کہ یہ بالکل محفوظ ہے اور سرجری کرانے کے بعد کوئی بھی شخص معمول کے مطابق اپنا کام کاج کرسکتا ہے اور موٹاپے سے پیدا شدہ بیماریوں سے وہ نجات پاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیریاٹرک سرجری کے لیے مریض کو کوئی بھی پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے اور یہ ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں انجام دی جاتی ہے اور اسپتال میں بہتر سہولیات میسر ہونے سے موٹاپے کے شکار مریض کو باہر سرجری کے لیے جانے کی بھی اب کوئی ضرورت نہیں ہے۔ Bariatric Surgery Treated Obesity

ملک کے ساتھ ساتھ وادیٔ کشمیر میں بھی موٹاپے کی بیماری بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور یہ خطرناک، اذیت ناک اور جان لیوا بیماری ہے جو کہ بڑی سرعت سے مرد، بچوں اور خاص طور پر عورتوں کو اپنی گرفت میں لیتی جارہی ہے۔ 2020 میں ملکی سطح پر کیے گئے ایک سروے کے مطابق وادیٔ کشمیر میں 33 فیصد افراد میں موٹاپے کی بیماری ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ جس میں چربی اور وزن کا بڑھنا شامل ہیں۔ ڈاکٹر عبدالحمید سامون نے کہا کہ موٹاپا بذات خود ایک بیماری ہے مگر موٹاپا نہ صرف ذیابیطس، بلڈ پریشر، اعصابی تناؤ، جوڑوں کی بیماری، اضافی کولیسٹرول، پتے کی پتھری اور انتڑیوں کی بیماری کو جنم دیتا ہے بلکہ نفسیاتی امراض بھی اس سے پیدا ہوتے ہیں یعنی موٹاپا انسان کو جسمانی ہی نہیں بلکہ ذہنی طور بھی ناکارہ بنا دیتا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.