کولگام ضلع سے تعالق رکھنے والے درجنوں جسمانی طور سے معذور افراد نے انتظامہ کے خلاف ناراضگی جتائی ہے،احتجاجیوں نے الزام عاید کیا کہ ضلع انتظامہ کی جانب سے انہیں کئی برسوں سے نظر انداز کیا گیا ہے۔
انہوں نے الزام عاید کیا کہ 'انتظامہ کو ہم نے کئی بار اس بات سے آگاہ کرایا کہ ضلع کے بشتر سرکاری دفاتر میں ناخیز افراد کے لیے ریمپ بنایا جایے تاکہ وہ خود سرکاری دفاتروں میں جاسکے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ریمپ نہ ہونے کی وجہ سے دوسرے افراد کو مجبورً ہیمں دفاتر میں جانے کے لیے سیڈیوں سے کھندے کا سہرارہ دینا پڑتا ہے۔'
معذور جاوید احمد ٹاک نے کہا کہ 'ہم نے کئی برسوں سے ضلع انتظامیہ سے اس بات سے آگاہ کیا خاص کر ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر جانے کے لیے ایک ریمپ بنایا جایے مگر صرف ہیمں دیقین دہانی کرایی جاتی ہیں۔'
انہوں نے گورنر انتظامہ سے اپیل کی کہ وہ اس کی طرف توجہ دیں تاکہ جسمانی طور ناخیز افراد خود سرکاری دفاتر میں کام کاج کرسکے۔
واضح رہے کہ سُپریم کوٹ نے کئی برس قبل جسمانی طور سے معذور افراد کے لیے ایک ایکٹ بنایا تھا جس میں ہر سرکاری دفاتر میں ایک ریمپ بنایا جائے تاکہ انہیں آمدورفت میں آسانی ہو۔