لاک ڈاؤن کی وجہ سے کووڈ 19 کے مثشتبہ مریضوں کو ایمبولینسز کے ذریعے ہسپتالوں میں لایا جا رہا ہے اور مصدقہ مریضوں کو خصوصی ایمبولنس سے کووڈ ہسپتالوں میں روانہ کیا جا رہا ہے۔
جموں و کشمیر میں مصدقہ کووڈ 19 کے مریض کی تعداد بڑھ کر 158 ہو گئی ہے جبکہ چار افراد اس وبا کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
ڈاکٹروں کا اندازہ ہے کہ مثبت کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے کیوں کہ گزشتہ ہفتے سے ٹیسٹز میں بھی اضافہ کیا گیا ہے لیکن بڑھتی تعداد کے پیش نظر انتظامیہ کے پاس مریضوں کو ہسپتالوں تک پہنچانے کے لیے ایمبولنسز موجود ہیں یا نہیں یہ قابل غور ہے۔
اس ضمن میں سرینگر میں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ ڈاکٹر نزیر چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے دو مخصوص ایمبولنسز رکھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 ایمبولنس میں دو حصے کئے گئے ہیں۔ ایک حصہ میں ڈرائیور اور دوسرے حصے میں مریض کو رکھا جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایمبولنسز میں کووڈ مریض اور ڈرائیور کو بیٹھنے کی اجازت ہے اس کے علاوہ اور کسی بھی تیماردار کو اس ایمبولنس میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
ڈاکٹر نظیر کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے پاس نو ایمبولنسز موجود ہیں اور ضرورت پڑنے پر ان کو بھی کووڈ 19 ایمبولنس میں تبدیل کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایمبولنس میں حفاظتی ادویات کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے اور اس کے ڈرائیور کے لیے حفاظتی کیٹ بھی پہننا لازمی ہے تاکہ وہ اس سے اثر انداز نہ ہوں۔
انتظامیہ کے مطابق وادی کے ضلع ہسپتالوں و طبی مراکز میں ایمبولنسز کی کل تعداد 540 ہے جن میں محض 10 ہائی ٹیک ایمبولنسز ہیں۔ محکمہ صحت کے ناظم ڈاکٹر سمیر متو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے کووڈ 19 وبا کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائی ٹیک ایمبولنسز کو کووڈ 19 مریضوں کے لیے مخصوص کیا ہے۔
وہیں سرکاری میڈیکل کالج سرینگر سے منسلک ہسپتالوں میں 33 ایمبولنسز ہیں اور سکمز کے دو اعلی ہسپتالوں بمنہ اور صورہ- میں 30 ایمبولنسز موجود ہمہ وقت موجود ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چونکہ ہسپتالوں میں او پی ڈی و دیگر مرریضوں کے علاج کو فی الحال معطل کیا جا چکا ہے جس سے ایمبولنسز بھی اچھی تعداد میں موجود ہے۔تاہم تشویش ناک بات یہ ہے کہ وادی میں ہائی ٹیک ایمبولنسیز کی تعداد بہت کم ہے