بھارت کے دفاعی تجزیہ کاروں اور سابق فوجی افسران کا ماننا ہے کہ سرحدی علاقے دراس اور کرگل میں فوج کی جانب سے نگرانی کی کمی کے باعث پاکستانی فوج سرحد عبور کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
بعد ازاں بھارتی فوج نے پاکستانی فوج کو شکست دے کر انہیں واپس لوٹنے پر مجبور کر دیا تھا۔
آج ہم آپ کو گرگل جنگ میں ہلاک ہونے والے ان بھارتی جوانوں سے روبرو کرائیں گے جنہوں نے جنگ کی کایا ہی پلٹ دی تھی۔
- رائفل مین سنجے کمار
جموں و کشمیر رائفلز 13 کے رائفل مین سنجے کمار کی قیادت میں ایک ٹیم نے اونچائی پر واقع علاقے میں اپنے مخالفین سے مقابلہ کیا اور اس دوران ان کے سینے اور ہاتھ پر گولی لگی۔ اس کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور دشمنوں کو جواب دیا۔ ان کی ٹیم کے باقی جوان فلیٹ ٹاپ علاقے پر قبصہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔ رائفل مین کمار کو اس کے بعد پرم ویر چکر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
- گرنیڈئیر یوگیندر سنگھ یادو
گرنیڈئیر یوگیندر سنگھ یادو کمانڈو 'گھاتک' پلیٹون کا حصہ تھے جنہیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ ٹائیگر ہل پر تین بنکرز پر قبضہ کریں۔ یوگیندر سنگھ یادو 18 گرنیڈئیرز کے گرنیڈئیر تھے۔ انہیں پلیٹون میں رسیاں لگانے کا کام دیا گیا تھا۔ یوگیندر سنگھ یادو کو بھارت میں سب اعلیٰ فوجی اعزاز سے نوازا گیا۔
- کپتان منوج کمار پانڈے
گورکھا رائفلز سے کپتان منوج کمار پانڈے نے 'آپریشن وجے' میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے دشمنوں کو بٹالک سکٹر سے واپس لوٹنے پر مجبور کیا تھا۔ ان کی قیادت میں 3 جون کو بھارتی جوان جاوبر ٹاپ اور کھالوبر پر قبصہ کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ منوج کمار پانڈے نے ہل ٹاپ پر زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڈ دیا تھا اور انہیں پرم ویر چکر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
- کپتان وکرم بترا
جموں و کشمیر 13 رائفلز کے کپتان وکرم بترا کو تولولنگ رینج میں اونچے علاقے پر قبضہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا جہاں پاکستانی فوج نے بنکرز پر اپنی جگہ پہلے سے ہی لے رکھی تھی۔ وکرم بترا 26 جولائی 1999 میں ہلاک ہوئے تھے جب وہ زخمی جوان کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے جس اونچائی پر وہ ہلاک ہوئے تھے اسے اب بترا ٹاپ کہا جاتا ہے۔
- کپتان انوج نائر
کپتان انوج نائر صرف 24 برس کے تھے جب وہ ہلاک ہو گئے۔ جاٹ ریجمینٹ کے 17 ویں بٹالین کے افسر انوج نائر کو 4875 پوائنٹ پر قبضہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ان کے لیے ایک وقت پر 4875 پوائنٹ قبضہ کرنا نامکمن ہو رہا تھا لیکن انہوں نے مشکلوں کا سامنا کرکے چار بنکرز میں سے تین کو تباہ کر دیا تھا۔ چوتھے بنکر پر قبضہ کرنے کے لیے جب وہ آگے بڑھ رہے تھے تو دشمنوں نے ان پر گرینیڈ پھینک دیا اور وہ ہلاک ہو گئے۔