خواتین تنظیم ’نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن‘ کی صدر اینی راجا، آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنس ایسوسی ایشن کی دہلی یونٹ کی صدر میمونہ ملا، آزاد صحافی ریوتی لال، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ شیخ عبداللہ کی پوتی عالیہ شاہ مبارک اور کشمیری صحافی بلال بھٹ سمیت 200 سے زیادہ لوگوں نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اور ساتھ ہی ساتھ ان سماجی کارکنان نے سیکورٹی فورسز کو واپس بلانے، مقامی لوگوں کو مبینہ تشددسے روکنے اور کشمیری لوگوں کی رضامندی کے بغیر کوئی قدم نہ اٹھائے جانے کے مطالبہ کو لے کر دارالحکومت کے جنتر منتر پر گزشتہ روز احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس میں طالب علموں اور عام شہریوں نے بھی حصہ لیا۔
انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انصاف، آزادی اور امن کی جنگ میں ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں جگہ جنگ اکسانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی وہ پرزور مخالفت کرتے ہیں۔ کشمیر کو ایک اور بر صغیر کی جنگ کا بہانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔
انہوں نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے ہندوستان ، پاکستان اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے درمیان بات چیت شروع کرنے کا اعلان کیا۔
مظاہرین نے اس سلسلہ میں اپنے مطالبات سے متعلق ایک بیان بھی جاری کیا۔ اس کے علاوہ نظمیں پڑھی گئیں ، گانا، ڈرامہ اور ثقافتی پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔ ساتھ ہی کشمیر میں سنہ 1990 تا سنہ 2003 کے درمیان زبردستی مزدوری پر مبنی شفقت رینا کی ایک فلم بھی ریلیز کی گئی۔