ETV Bharat / state

برہان وانی کے آبائی علاقے میں بندشیں

حزب المجاہدین کے سابق اعلی ترین کمانڈر برہان وانی کی تیسری برسی پر اگرچہ وادی کشمیر کے تمام اضلاع میں ہڑتال رہی تاہم اس کا سب سے زیادہ اثر ضلع پلوامہ میں دیکھنے کو ملا۔

برہان وانی کے آبائی علاقے میں بندشیں
author img

By

Published : Jul 8, 2019, 9:44 PM IST

گزشتہ روز عیلحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے سنہ 2016 ہلاک ہونے والے برہان وانی سمیت 126 نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 8 جولائی کو ریاست گیر ہڑتال کی اپیل کی تھی۔

ترال اور پلوامہ قصبے جات سمیت باقی سبھی علاقوں میں تمام تر کاروباری و تعلیمی ادارے بند رہےجبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل رہا ۔دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری بہت کم رہی۔


برہان وانی کے آبائی قصبے ترال میں انتظامیہ نے کسی ممکنہ صورتحال سے ننمٹنے کی خاطر قصبہ کی طرف جانے والے راستوں پر بندشیں عائد کی تھیں۔ اور کسی گاڑی کو قصبہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں تھی۔

اس کے علاوہ برہان وانی کے مقبر کے نذدیک بھی سخت بندش عائد کی گئی تھی۔جبکہ باقی مقامات پر پولیس اور نیم فوجی اہلکار تعینات کئے تھے۔

وہیں چند مقامات پر وقفہ وقفہ سے سکیورٹی فورسز اور نوجونوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔

واضح رہے کہ برحان وانی 8 جولائی 2016کو ایک مختصر تصادم میں ہلاک ہوئے تھے۔

برہان وانی کے آبائی علاقے میں بندشیں

گزشتہ روز عیلحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے سنہ 2016 ہلاک ہونے والے برہان وانی سمیت 126 نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 8 جولائی کو ریاست گیر ہڑتال کی اپیل کی تھی۔

ترال اور پلوامہ قصبے جات سمیت باقی سبھی علاقوں میں تمام تر کاروباری و تعلیمی ادارے بند رہےجبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل رہا ۔دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری بہت کم رہی۔


برہان وانی کے آبائی قصبے ترال میں انتظامیہ نے کسی ممکنہ صورتحال سے ننمٹنے کی خاطر قصبہ کی طرف جانے والے راستوں پر بندشیں عائد کی تھیں۔ اور کسی گاڑی کو قصبہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں تھی۔

اس کے علاوہ برہان وانی کے مقبر کے نذدیک بھی سخت بندش عائد کی گئی تھی۔جبکہ باقی مقامات پر پولیس اور نیم فوجی اہلکار تعینات کئے تھے۔

وہیں چند مقامات پر وقفہ وقفہ سے سکیورٹی فورسز اور نوجونوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔

واضح رہے کہ برحان وانی 8 جولائی 2016کو ایک مختصر تصادم میں ہلاک ہوئے تھے۔

Intro:شوکت ڈار۔
حزب المجاہدین کے سابقہ اعلی ترین کمانڈر برحان وانی کی تیسری برسی پر گرچہ کشمیر کے تمام اضلاع میں ہڑتال رہی تاہم اس کا سب سے زیادہ اثر ضلع پلوامہ میں رہا۔ ہڑتال کی کال علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے دی گئی تھی۔
ترال اور پلوامہ قصبہ جات سمیت باقی سبھی علاقوں میں تمام تر کاروباری و تعلیمی ادارے بند رہے۔ جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل رہا۔ تاہم اکا دکا نجی گاڑیوں کی نقل و حمل جاری رہی۔ دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری بہت کم رہی۔ برحان وانی کے آبائی قصبہ ترال میں انتظامیہ نے کسی ممکنہ صورتحال سے ننمٹنے کی خاطر قصبہ کے اندر جانے والے راستوں پر بندشیں عائد کی تھیں۔ اور کسی گاڑی کو قصبہ کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
اس کے اوہ برحان وانی کے مقبر کے نذدیک بھی سخت بندش عائد تھی۔
جبکہ باقی مقامات پر پولیس اور نیم فوجی اہلکار تعینات کئے تھے۔
تچند مقامات پر وقفہ وقفہ سے فورسز اور نوجونوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔
برحان وانی 8 جولائی 2016کو ایک مختصر تصادم میں ہلاک ہوا تھا۔


ا


Body:شوکت ڈار۔
حزب المجاہدین کے سابقہ اعلی ترین کمانڈر برحان وانی کی تیسری برسی پر گرچہ کشمیر کے تمام اضلاع میں ہڑتال رہی تاہم اس کا سب سے زیادہ اثر ضلع پلوامہ میں رہا۔ ہڑتال کی کال علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے دی گئی تھی۔
ترال اور پلوامہ قصبہ جات سمیت باقی سبھی علاقوں میں تمام تر کاروباری و تعلیمی ادارے بند رہے۔ جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل رہا۔ تاہم اکا دکا نجی گاڑیوں کی نقل و حمل جاری رہی۔ دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری بہت کم رہی۔ برحان وانی کے آبائی قصبہ ترال میں انتظامیہ نے کسی ممکنہ صورتحال سے ننمٹنے کی خاطر قصبہ کے اندر جانے والے راستوں پر بندشیں عائد کی تھیں۔ اور کسی گاڑی کو قصبہ کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
اس کے اوہ برحان وانی کے مقبر کے نذدیک بھی سخت بندش عائد تھی۔
جبکہ باقی مقامات پر پولیس اور نیم فوجی اہلکار تعینات کئے تھے۔
تچند مقامات پر وقفہ وقفہ سے فورسز اور نوجونوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔
برحان وانی 8 جولائی 2016کو ایک مختصر تصادم میں ہلاک ہوا تھا۔


ا


Conclusion:شوکت ڈار۔
حزب المجاہدین کے سابقہ اعلی ترین کمانڈر برحان وانی کی تیسری برسی پر گرچہ کشمیر کے تمام اضلاع میں ہڑتال رہی تاہم اس کا سب سے زیادہ اثر ضلع پلوامہ میں رہا۔ ہڑتال کی کال علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے دی گئی تھی۔
ترال اور پلوامہ قصبہ جات سمیت باقی سبھی علاقوں میں تمام تر کاروباری و تعلیمی ادارے بند رہے۔ جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل رہا۔ تاہم اکا دکا نجی گاڑیوں کی نقل و حمل جاری رہی۔ دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری بہت کم رہی۔ برحان وانی کے آبائی قصبہ ترال میں انتظامیہ نے کسی ممکنہ صورتحال سے ننمٹنے کی خاطر قصبہ کے اندر جانے والے راستوں پر بندشیں عائد کی تھیں۔ اور کسی گاڑی کو قصبہ کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
اس کے اوہ برحان وانی کے مقبر کے نذدیک بھی سخت بندش عائد تھی۔
جبکہ باقی مقامات پر پولیس اور نیم فوجی اہلکار تعینات کئے تھے۔
تچند مقامات پر وقفہ وقفہ سے فورسز اور نوجونوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔
برحان وانی 8 جولائی 2016کو ایک مختصر تصادم میں ہلاک ہوا تھا۔


ا
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.