ریاست کے حالات میں نمایاں تبدیلی، مسلسل بندشوں اور مواصلاتی نظام مکمل طور ٹھپ ہونے کے باعث عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
ان دنوں وادی میں سیبوں کا سیزن عروج پر ہے درختوں پر پھل پک کر تیار ہو چکے ہیں۔ مواصلاتی نظام ٹھپ ہونے سے میوہ صنعت سے جڑے افراد پریشان ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مواصلاتی نظام نہ ہونے سے ان کا ملک کی دیگر منڈیوں اور تاجروں کے ساتھ رابطہ منقطع ہے جس کی وجہ سے میوہ جات کی خرید و فروخت میں رکاوٹیں حائل ہو رہی ہیں۔
ان حالات میں میوہ صنعت سے جڑے افراد سرکاری مدد کے منتظر ہیں۔ وہیں موجودہ حالات کے پیش نظر وادی کی مختلف فروٹ منڈیاں تالہ بند، سنسان و ویران ہیں۔
ضلع اننت ناگ کے بٹنگو میں قائم فروٹ منڈی میں گزشتہ برس اس سیزن میں میوے کی خرید و فروخت زوروں سے جاری تھی۔ تاہم رواں برس نامساعد حالات کے پیش نظر یہ منڈی اپنی ویرانی کا منظر بیاں کر رہی ہے۔
وادی کشمیر میں حالات کے پیش نظر محکمہ باغ بانی کا عملہ بھی منڈیوں کا رخ کرنے سے قاصر ہے۔ وہیں درختوں پر میوہ پک کر تیار ہو چکا ہے، ایسے میں مالکان باغات بھی حالات کو دیکھ کر ناامید نظر آ رہے ہیں۔ وہ اسی سوچ میں ڈوبے ہوئے ہیں کہ میوہ تیار ہونے کی صورت میں اسے مارکیٹ تک کیسے پہنچائیں!
ادھر انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ وہ میوہ صنعت سے جڑے افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی وعدہ بند ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ منڈیوں تک بہ آسانی رسائی کو ممکن بنانے کے لیے ٹرانسپورٹ و دیگر سہولیات میسر رکھنے کے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔ تاکہ صنعت سے وابستہ افراد کو کسی بھی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔