ججز کی تعداد میں کمی کے باعث ہزاروں کیسز کی سماعت مقررہ وقت پر ممکن نہیں ہو پاتی جس سے کورٹ کی الماریوں میں فائلوں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔
ایک مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق 14جج صاحبان کے مقابلے میں صرف 7جج موجود ہیں۔ ججز کی تعداد میں 50فیصد کمی کے باعث وکلاء پریشان اور التواء میں پڑے کیسوں سے منسلک عرضی گزار بھی پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔
ہائی کورٹ میں ججز کی کمی کو وکلاء ’’انسانی حقوق کی پامالی‘‘ سے تعبیر کرتے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ عدالت - جہاں سے ہر ایک کو انصاف کی امید ہوتی ہے تاہم ججوں کی کمی کے باعث کئی کیس برسوں تک التواء میں رہتے ہیں ’’جو عوام الناس کے ساتھ نا انصافی ہے۔‘‘
ماہرین قانون کے مطابق وقت پر انصاف نہ ملنا بھی انسانی حقوق کی پامالی کے مترادف ہے۔