کشمیر میں خراب موسمی حالات کے چلتے بیرون دنیا سے زمینی رابطہ مسلسل متاثر رہنے کی وجہ سے جہاں وادی بھر میں رسوئی گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے وہیں اشیائے خوردنی کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافے سے لوگ انتظامیہ سے نالاں ہے۔
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں رسوئی گیس کی قلت سے لوگ کافی پریشان ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ حالیہ برف باری سے جہاں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے وہی مشکل حالت میں عوام کو گیس جیسی بنیادی سہولیات کے لیے در در بٹکنا پڑ رہا ہے۔
غلام محمد نامی ایک شخص نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ رسوئی گیس کی بلیک مارکیٹنگ کی جاری ہے جس کی وجہ سے حاجت مند لوگ پریشان ہے جبکہ انتظامیہ کا کوئی نام و نشان طھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ضرورت مند صارفین کو فی گیس سلینڈر کے عوض ایک ہزار روپے سے بارہ سو روپے ادا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ علاقے کی سڑکوں سے برف ہٹائے اور مہنگائی کو قابوں کرنے کے لئے اقدامات اُٹھائے۔