اننت ناگ کے اچھہ بل میں سیرکلچر سے متعلق کسانوں میں شعور بیداری کےلیے 5 روزہ کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں سرپنچوں، پنچوں اور کسانوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔
محکمہ سیرکلچرل کی جانب سے منعقدہ کیمپ میں بیرونی ریاستوں سے آئے ماہرین نے کسانوں کو کرمکشی کے بارے میں تفصیلات سے واقف کروایا۔ کسانوں کو ماہرین نے بتایا کہ محکمہ کی جانب سے ہرممکن مدد و سہولت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ کا مقصد ریشم صنعت کو فروغ دینا ہے تاکہ کسانوں کو خودکفیل بنایا جاسکے۔ ماہرین کے مطابق ریشم کی فصل سے صرف ڈیڑھ ماہ میں ہی فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ کسانوں کی سہولت کے لیے محکمہ کی جانب سے شہتوت کے پودے بھی لگائے جارہے ہیں تاکہ ریشم کی کاشتکاری کےلیے مشکل نہ ہوسکے۔ محکمہ کی جانب سے بیرونی ریاستوں کے مختلف پودوں کو کشمیر لایا جارہا ہے تاکہ ریشم کی پیداوار میں اضافہ ہو۔ ماہرین نے بتایا کہ ریشم کی پیداوار زیادہ ہونے سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔
وہیں کسانوں نے محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کچھ سالوں سے خراب بیج کی وجہ سے پیداوار میں کمی پائی جارہی ہے اور کسانوں کو نقصان ہو رہا ہے جبکہ محکمہ کے ماہرین نے کسانوں کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے اور نوجوانوں کو تربیت دینے کا بھی وعدہ کیا۔