پانچ اگست سے قبل سرینگر میں سکیورٹی فورسز کے اعلی افسران نے سکیورٹی انتظامات پر میٹنگ کی جس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کی پہلی برسی پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں-
اطلاعات کے مطابق اس میٹنگ میں فوج کے جی او سی (چنار کور) لیفٹیننٹ بی ایس راجو، جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ اور دیگر اعلیٰ سکیورٹی فورسز کے افسران موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں
پانچ اگست: سرینگر میں دو دن کے لیے کرفیو نافذ
میٹنگ میں سول انتظامیہ کی طرف سے کشمیر صوبے کے کمشنر پنڈورانگ کوڈباراو پولے بھی موجود تھے جنہوں گزشتہ ایک برس سے وادی میں تعمیر و ترقی کی تفصیل دی اور کووڈ 19 صورتحال پر بھی تفصیلی حالات پیش کی۔
افسران نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ رواں سال میں سکیورٹی فورسز کو عسکریت پسندوں کے خلاف بہتر کامیابی ملی ہے اور بہت حد تک نوجوانوں کو عسکریت پسندوں میں شامل ہونے سے روکا گیا۔تاہم افسران نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے نوجوان عسکریت پسندوں میں شامل ہورہے ہیں۔
افسران کا کہنا تھا کہ عسکریت مخالف کاروائیا بدستور جاری رہیں گی اور عسکریت پسندوں کے معاونین کے خلاف بھی کارروائی تیز کی جایے گی-انکا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاع کے مطابق سرحد اور لاین آف کنٹرول سے دراندازی میں آنے والے ہفتوں میں سرعت لانی کی کوشش کی جارہی ہے، تاہم سکیورٹی بندوبست انتا سخت ہی کہ دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ عسکریت پسند سیاسی کارکنوں، سکیورٹی اہلکاروں پر حملے کرنے کی سازشوں میں لگے ہوئے ہیں جس کے سبب سکیورٹی فورسز کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔