ETV Bharat / state

جموں و کشمیر: پرانی نوٹ تبدیل کرنے کے معاملے میں مرکز کی رائے طلب - replacing old notes

علیحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے پرانی کرنسی تبدیل کرنے کا معاملہ، سپریم کورٹ نے مرکز کی رائے طلب کی

جموں و کشمیر: پرانی نوٹ تبدیل کرنے کے معاملے میں مرکز کی رائے طلب
جموں و کشمیر: پرانی نوٹ تبدیل کرنے کے معاملے میں مرکز کی رائے طلب
author img

By

Published : Jan 7, 2020, 7:40 PM IST


سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں ایسے نوٹوں کے معاملے میں رائے طلب کی ہے جن پر علیحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے ہیں، انھیں ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی) کی جانب سے بدلے جانے کے معاملے میں مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے تفتیش کروائے جانےکے مطالبے پر سالسٹر جنرل سے رائے طلب کی۔

الزام ہے کہ سنہ 2013 میں 30 کروڑ روپے کے نوٹ جموں میں واقع آربی آئی کی برانچ میں بدلےگئے تھے اور ان نوٹوں پر علیحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے تھے۔

چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کی صدارت والے بینچ نے سالسٹر جنرل تشار مہتا کو کہا کہ وہ اس شکایت پر غور کریں اور دو ہفتے کے اندر اس بارے میں اپنے موقف واضح کریں۔

عدالت نے کہا کہ یہ قومی اہمیت کا سوال ہے اور اس بابت مرکز کی رائے ضروری ہے اور اس معاملے میں نوٹ جاری کی جائے لیکن سالسٹر جنرل نے کہا کہ انھیں کچھ وقت دیا جائے تاکہ وہ شکایت کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں۔

آر ٹی آئی کارکن ستیش بھاردواج نے اس معاملے میں عرضی دائر کی ہے اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی تفتیش کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عرضی گزار کے مطابق جموں و کشمیر گریفٹی نامی علیحدگی پسند گروہ نے فیس بک پر لکھا ہے کہ اگست 2013 میں 30 کروڑ روپے کےنوٹوں پر علیحدگی پسند نعرے لکھے گئے تھے۔


سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں ایسے نوٹوں کے معاملے میں رائے طلب کی ہے جن پر علیحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے ہیں، انھیں ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی) کی جانب سے بدلے جانے کے معاملے میں مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے تفتیش کروائے جانےکے مطالبے پر سالسٹر جنرل سے رائے طلب کی۔

الزام ہے کہ سنہ 2013 میں 30 کروڑ روپے کے نوٹ جموں میں واقع آربی آئی کی برانچ میں بدلےگئے تھے اور ان نوٹوں پر علیحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے تھے۔

چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کی صدارت والے بینچ نے سالسٹر جنرل تشار مہتا کو کہا کہ وہ اس شکایت پر غور کریں اور دو ہفتے کے اندر اس بارے میں اپنے موقف واضح کریں۔

عدالت نے کہا کہ یہ قومی اہمیت کا سوال ہے اور اس بابت مرکز کی رائے ضروری ہے اور اس معاملے میں نوٹ جاری کی جائے لیکن سالسٹر جنرل نے کہا کہ انھیں کچھ وقت دیا جائے تاکہ وہ شکایت کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں۔

آر ٹی آئی کارکن ستیش بھاردواج نے اس معاملے میں عرضی دائر کی ہے اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی تفتیش کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عرضی گزار کے مطابق جموں و کشمیر گریفٹی نامی علیحدگی پسند گروہ نے فیس بک پر لکھا ہے کہ اگست 2013 میں 30 کروڑ روپے کےنوٹوں پر علیحدگی پسند نعرے لکھے گئے تھے۔

Intro:Body:



NationalPosted at: Jan 7 2020 4:30PM

علاحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے پرانے نوٹوں کے بدلے جانے کا معاملہ، سپریم کورٹ نے مرکز کی رائے طلب کی

علاحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے پرانے نوٹوں کے بدلے جانے کا معاملہ، سپریم کورٹ نے مرکز کی رائے طلب کی

نئی دہلی،07جنوری(یو این آئی) سپریم کورٹ نےمنگل کے روز جموں و کشمیر میں ایسے نوٹوں کے معاملے میں جن پر علاحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے ہیں انھیں ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی) کی جانب سے بدلے جانے کے معاملے میں مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے تفتیش کروائے جانےکے مطالبے پر سالسٹر جنرل سے رائے طلب کی  الزام ہے کہ 2013 میں 30 کروڑ روپیے کے نوٹ جموں واقع آربی آئی کی برانچ میں بدلےگئے تھے جبکہ ان نوٹوں پر علاحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے تھے۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والے بینچ نے سالسٹر جنرل تشار مہتا کو کہا کہ وہ اس شکایت پر غور کریں اور دو ہفتے کے اندر اس بارے میں اپنے موقف سے مطلع کریں۔

عدالت نے کہا کہ یہ قومی اہمیت کا سوال ہے اور اس بابت مرکز کی رائے ضروری ہے۔ عدالت نے پوچھا کہ کیا اس معاملے میں نوٹس جاری کی جائے لیکن سالسٹر جنرل نے کہا کہ انھیں کچھ وقت دیا جائے تاکہ وہ شکایت کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں۔

آر ٹی آئی کارکن ستیش بھاردواج نے اس معاملے میں عرضی دائر کی ہے اور اس معاملے میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی تفتیش کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عرضی گزار کے مطابق کشمیر گریفٹی نامی علاحدگی پسند گروہ نے فیس بک پر لکھا ہے کہ اگست 2013 میں 30 کروڑ روپیے کےنوٹوں پر علاحدگی پسند نعرے لکھے گئے تھے۔

یو این آئی،ایم اے۔

Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.