ETV Bharat / state

ڈی ڈی سی انتخابات: ووٹوں کی گنتی کی تیاریوں کا جائزہ

author img

By

Published : Dec 12, 2020, 7:30 PM IST

جموں و کشمیر میں ریاستی الیکشن کمشنر نے ضلعی ترقیاتی انتخابات کے نتائج کی تیاریوں کے جائزہ کے لیے اہم میٹنگ طلب کی۔

ڈی ڈی سی انتخابات: ووٹوں کی گنتی کی تیاریوں کا جائزہ
ڈی ڈی سی انتخابات: ووٹوں کی گنتی کی تیاریوں کا جائزہ

جموں و کشمیر میں ہوئے ضلعی ترقیاتی انتخابات اور پنچایتی ضمنی انتخابات کے نتائج کے لیے 22 دسمبر کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے الیکشن کمشنر کے کے شرما کی قیادت میں میٹنگ منعقد کی گئی۔

ویڈیو کانفرینسنگ کے ذریعہ منعقدہ اس میٹنگ میں ڈوزنل کمشنر سنجیو کمار، ڈپٹی کمشنر جموں و کشمیر ، سکریٹری ریاستی الیکشن کمیشن انیل سالگوترہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

22 دسمبر کو صبح 9 بجے ہونے والی اس گنتی کی تیاریوں کے لیے افسران کو اہم ذمہ داریاں بھی سونپی گئی۔

میٹنگ میں ریاستی الیکشن کمشنر نے تمام ڈپٹی کمشنرز سے ان کے علاقوں میں گنتی مراکز پر کاؤنٹنگ کے لیے کی گئی تیاریوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا اور انہیں اہم یدایات بھی دئے۔

ریاستتی الیکشن کمشنر نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو گنتی مراکز پر مامور کئے گئے تمام افسران کی حاضری کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔ ووٹوں کی گنتی بیلیٹ پپپرز کے ذریعہ ہوگی۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں جاری ڈی ڈی سی انتخابات کے چھٹے مرحلے کے تحت کل ووٹ ڈالے جائیں گے۔ سخت سیکیورٹی انتظامات کے درمیاں پہلے پانچ مرحلے پُرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئے۔ پہلے پانچ مرحلوں میں لوگوں نے انتخابی عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

پہلے مرحلہ کے تحت کونسل کی 43 نشستوں کےلیے 28 نومبر کو ہوئے انتخابات میں 51.76 فیصد پولنگ ہوئی۔ پہلے مرحلہ میں 296 سے زیادہ امیدوار میدان میں تھے۔

کشمیر صوبہ میں سب سے زیادہ بڈگام میں 56 فیصد پولنگ ہوئی جبکہ جموں صوبہ کے ریاسی ضلع میں سب سے زیادہ 74 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

ڈی ڈی سی انتخابات کے پہلے مرحلہ کے تحت کشمیر خطے میں 25 نشستوں اور جموں صوبے میں 18 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔

ایک دسمبر کو دوسرے مرحلے میں ہوئی ووٹنگ کی شرح 48 اعشاریہ 62 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ صوبہ کشمیر میں 33 اعشاریہ 34 فیصد جبکہ صوبہ جموں میں 65 اعشاریہ 54 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

کشمیر میں سب سے زیادہ 69 اعشاریہ 66 فیصد پولنگ بانڈی پورہ میں ریکارڈ ہوئی۔ وہیں سب سے کم ضلع پلوامہ میں 8 اعشاریہ 67 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

چار دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کا تیسرا مرحلہ پُرامن طور پر مکمل ہوگیا۔ تقریباً 51 فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ جموں ڈویژن میں بڑی تعداد میں لوگوں نے ووٹ ڈالے۔ جموں میں 68 اعشاریہ آٹھ آٹھ فیصد اور کشمیر میں 31 اعشاریہ چھ ایک فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

سات دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کے چوتھے مرحلے میں کشمیر ڈویژن میں 31.95 فیصد جبکہ جموں ڈویژن میں 69.31 فیصد ووٹ ڈالے گئے اس طرح مجموعی طور پر جموں وکشمیر میں 50.08 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

ڈی ڈی سی انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ کے لیے کل 249 امیدواروں نے قمست آزمائی کی جن میں سے 138 کا تعلق کشمیر جبکہ 111 کا تعلق صوبہ جموں سے تھا۔

دس دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں کشمیر ڈویژن میں 33.57 فیصد جبکہ جموں ڈویژن میں 66.67 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ اس طرح مجموعی طور پر جموں وکشمیر میں 51.20 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

پانچویں مرحلے کے دوران کشمیر ڈویزن کے شوپیان میں سب سے کم 5.52 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے اور جموں ڈیوژن میں سب سے کم 60.24 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔

وہیں کشمیر ڈویزن کے بانڈی پورہ میں سب سے زیادہ 56.40 فیصد درج کی گئی جبکہ جموں ڈویزن کے پونچھ میں 71.62 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گذشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی ہے وہیں مغربی پاکستان کے مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے۔

ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا وہیں یونین ٹریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ ہر ضلع ترقیاتی کونسل میں 14 منتخب نمائندے ہوں گے اور پانچ سٹینڈنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو ضلع کی کلی تعمیر ترقی پر کام کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں:'ڈی ڈی سی انتخابات میں عوام کی شرکت جمہوریت کی جیت'

جموں و کشمیر میں گذشتہ پنچایتی انتخابات نومبر - دسمبر 2018 میں منعقد ہوئے تھے جن میں 3 ہزار 4 سو 59 سرپنچ جبکہ 22 ہزار 2 سو 14 پنچ منتخب ہوئے تھے۔

جموں و کشمیر میں ہوئے ضلعی ترقیاتی انتخابات اور پنچایتی ضمنی انتخابات کے نتائج کے لیے 22 دسمبر کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے الیکشن کمشنر کے کے شرما کی قیادت میں میٹنگ منعقد کی گئی۔

ویڈیو کانفرینسنگ کے ذریعہ منعقدہ اس میٹنگ میں ڈوزنل کمشنر سنجیو کمار، ڈپٹی کمشنر جموں و کشمیر ، سکریٹری ریاستی الیکشن کمیشن انیل سالگوترہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

22 دسمبر کو صبح 9 بجے ہونے والی اس گنتی کی تیاریوں کے لیے افسران کو اہم ذمہ داریاں بھی سونپی گئی۔

میٹنگ میں ریاستی الیکشن کمشنر نے تمام ڈپٹی کمشنرز سے ان کے علاقوں میں گنتی مراکز پر کاؤنٹنگ کے لیے کی گئی تیاریوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا اور انہیں اہم یدایات بھی دئے۔

ریاستتی الیکشن کمشنر نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو گنتی مراکز پر مامور کئے گئے تمام افسران کی حاضری کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔ ووٹوں کی گنتی بیلیٹ پپپرز کے ذریعہ ہوگی۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں جاری ڈی ڈی سی انتخابات کے چھٹے مرحلے کے تحت کل ووٹ ڈالے جائیں گے۔ سخت سیکیورٹی انتظامات کے درمیاں پہلے پانچ مرحلے پُرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئے۔ پہلے پانچ مرحلوں میں لوگوں نے انتخابی عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

پہلے مرحلہ کے تحت کونسل کی 43 نشستوں کےلیے 28 نومبر کو ہوئے انتخابات میں 51.76 فیصد پولنگ ہوئی۔ پہلے مرحلہ میں 296 سے زیادہ امیدوار میدان میں تھے۔

کشمیر صوبہ میں سب سے زیادہ بڈگام میں 56 فیصد پولنگ ہوئی جبکہ جموں صوبہ کے ریاسی ضلع میں سب سے زیادہ 74 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

ڈی ڈی سی انتخابات کے پہلے مرحلہ کے تحت کشمیر خطے میں 25 نشستوں اور جموں صوبے میں 18 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔

ایک دسمبر کو دوسرے مرحلے میں ہوئی ووٹنگ کی شرح 48 اعشاریہ 62 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ صوبہ کشمیر میں 33 اعشاریہ 34 فیصد جبکہ صوبہ جموں میں 65 اعشاریہ 54 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

کشمیر میں سب سے زیادہ 69 اعشاریہ 66 فیصد پولنگ بانڈی پورہ میں ریکارڈ ہوئی۔ وہیں سب سے کم ضلع پلوامہ میں 8 اعشاریہ 67 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

چار دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کا تیسرا مرحلہ پُرامن طور پر مکمل ہوگیا۔ تقریباً 51 فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ جموں ڈویژن میں بڑی تعداد میں لوگوں نے ووٹ ڈالے۔ جموں میں 68 اعشاریہ آٹھ آٹھ فیصد اور کشمیر میں 31 اعشاریہ چھ ایک فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

سات دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کے چوتھے مرحلے میں کشمیر ڈویژن میں 31.95 فیصد جبکہ جموں ڈویژن میں 69.31 فیصد ووٹ ڈالے گئے اس طرح مجموعی طور پر جموں وکشمیر میں 50.08 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

ڈی ڈی سی انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ کے لیے کل 249 امیدواروں نے قمست آزمائی کی جن میں سے 138 کا تعلق کشمیر جبکہ 111 کا تعلق صوبہ جموں سے تھا۔

دس دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں کشمیر ڈویژن میں 33.57 فیصد جبکہ جموں ڈویژن میں 66.67 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ اس طرح مجموعی طور پر جموں وکشمیر میں 51.20 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

پانچویں مرحلے کے دوران کشمیر ڈویزن کے شوپیان میں سب سے کم 5.52 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے اور جموں ڈیوژن میں سب سے کم 60.24 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔

وہیں کشمیر ڈویزن کے بانڈی پورہ میں سب سے زیادہ 56.40 فیصد درج کی گئی جبکہ جموں ڈویزن کے پونچھ میں 71.62 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گذشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی ہے وہیں مغربی پاکستان کے مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے۔

ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا وہیں یونین ٹریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ ہر ضلع ترقیاتی کونسل میں 14 منتخب نمائندے ہوں گے اور پانچ سٹینڈنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو ضلع کی کلی تعمیر ترقی پر کام کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں:'ڈی ڈی سی انتخابات میں عوام کی شرکت جمہوریت کی جیت'

جموں و کشمیر میں گذشتہ پنچایتی انتخابات نومبر - دسمبر 2018 میں منعقد ہوئے تھے جن میں 3 ہزار 4 سو 59 سرپنچ جبکہ 22 ہزار 2 سو 14 پنچ منتخب ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.