نویں سے بارہویں جماعت تک کے بیشتر طلبا کووڈ 19 کی احتیاطی تدابیر کے درمیان اسکولز میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
گزشتہ ایک برس کے بعد جہاں اسکولز میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کی خاطر یکم مارچ سے نویں سے لے کر بارہویں جماعت کے لیے تدریسی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں۔
وہیں پہلی سے لے کر آٹھویں جماعت تک کے بچوں کے لئے اسکولز میں تعلیمی سرگرمیاں 8 مارچ سے باضابطہ طور شروع ہونے جارہی ہیں۔
اسکولز میں ایک سال بعد کام کاج شروع ہونے سے طلبا و طالبات کافی خوش نظر آرہے ہیں۔
پانچ اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے پوری وادی میں اسکول بند رہے۔ وہیں اس کے بعد کووڈ 19 نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کا خاصا اثر تعلیمی اداروں پر بھی پڑھا تھا۔
رواں سال جنوری میں جاری کووڈ 19 کنٹینمنٹ اقدامات سے متعلق نظر ثانی شدہ رہنما خطوط میں انتظامیہ نے یکم فروری سے اسکولز ، کالجز ، اعلی تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی تھی۔
پچھلے ہفتے کووڈ 19 وبائی بیماری کے 11 مہینوں سے بھی زیادہ عرصہ بعد وادی میں کالجز بھی کھل گئے۔
اس حوالے سے طلبا نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ کافی خوش ہیں کہ وہ ایک سال کے بعد پھر سے اسکول آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'کووڈ 19 کی وجہ سے اسکول بند رہے جس کی وجہ سے ہمارے دماغ پر برا اثر پڑا۔ ساتھ ہی تعلیم پر بھی اسکول بند رہنے کی وجہ سے تعلیم پر بہت برا اثر پڑا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کووڈ 19 کی احتیاطی تدابیر کے درمیان اسکولز میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ فروری کی 15 تاریخ سے کشمیر وادی کے تمام کالجز میں بھی تعلیمی اور تدریسی سرگرمیاں بحال کی گئی ہیں۔ البتہ کورونا وائرس وبا کو ملحوظ رکھ کر کئی کالجز میں آڈ ۔ ایون اور کئی کالجز میں سیمسٹر کی بنیاد پر بنائے گئے شیڈول کے مطابق پڑھایا جارہا ہے۔