ETV Bharat / state

عمر عبداللہ پر پی ایس اے، اگلی سماعت ہولی کے بعد ہوگی

author img

By

Published : Mar 5, 2020, 7:39 PM IST

سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ ہولی کے بعد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ پائلٹ کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کرے گا۔

عمر عبداللہ پر پی ایس اے، اگلی سماعت ہولی کے بعد ہوگی
عمر عبداللہ پر پی ایس اے، اگلی سماعت ہولی کے بعد ہوگی

یہ معاملہ آج جسٹس ارون مشرا کی سربراہی میں بینچ کے سامنے پیش کیا گیا تھا لیکن اس پر سماعت نہیں ہوسکی کیونکہ جسٹس مشرا دیگر ایک مقدمے کی سماعت کر رہے تھے۔

سارہ عبداللہ پائلٹ کی جانب سے پیش ہوئے سینیئر وکیل کپل سبل نے بینچ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا جس کے بعد جسٹس مشرا نے انہیں بتایا کہ آج اس معاملے پر سماعت نہیں ہوگی۔

کپل سبل نے عدالت سے استدعا کی کہ اس معاملہ پر جلد سے جلد سماعت کی جائے کیونکہ یہ حبس کارپورس کیس ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ ہولی کے وقفے کے بعد اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

سارہ عبداللہ پائلٹ نے 10 فروری کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے اپنے بھائی عمر عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت حراست میں رکھنے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کرنے سے چند گھنٹے قبل عمر عبداللہ، فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی سمیت سینکٹروں ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لیا تھا۔ اگر چہ متعدد رہنماؤں کو رہا کیا گیا، تاہم عمر عبداللہ، فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی اب بھی نظر بند ہیں۔ انتظامیہ نے ان کے خلاف پی ایس اے کا اطلاق کر کے ان کی نظر بندی میں توسیع کر دی ہے۔

یہ معاملہ آج جسٹس ارون مشرا کی سربراہی میں بینچ کے سامنے پیش کیا گیا تھا لیکن اس پر سماعت نہیں ہوسکی کیونکہ جسٹس مشرا دیگر ایک مقدمے کی سماعت کر رہے تھے۔

سارہ عبداللہ پائلٹ کی جانب سے پیش ہوئے سینیئر وکیل کپل سبل نے بینچ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا جس کے بعد جسٹس مشرا نے انہیں بتایا کہ آج اس معاملے پر سماعت نہیں ہوگی۔

کپل سبل نے عدالت سے استدعا کی کہ اس معاملہ پر جلد سے جلد سماعت کی جائے کیونکہ یہ حبس کارپورس کیس ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ ہولی کے وقفے کے بعد اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

سارہ عبداللہ پائلٹ نے 10 فروری کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے اپنے بھائی عمر عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت حراست میں رکھنے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کرنے سے چند گھنٹے قبل عمر عبداللہ، فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی سمیت سینکٹروں ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لیا تھا۔ اگر چہ متعدد رہنماؤں کو رہا کیا گیا، تاہم عمر عبداللہ، فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی اب بھی نظر بند ہیں۔ انتظامیہ نے ان کے خلاف پی ایس اے کا اطلاق کر کے ان کی نظر بندی میں توسیع کر دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.