پلوامہ قصبہ سمیت تمام تر چھوٹے بڑے قصبہ جات میں دکانیں اور دیگر کاروباری ادارے بند ہیں جبکہ تعلیمی اداروں میں ابھی تک تعلیم و تعلم کا سلسلہ شروع نہیں ہو سکا ہے۔
گرچہ پچھلے کچھ دنوں سے سڑکوں پر کچھ نجی گاڑیوں کی نقل و حمل دیکھی گئی تاہم پبلک ٹرانسپورٹ پوری طرح سے غائب ہے۔
سڑکیں ویران، بازار سنسان اور گلی کوچوں میں ہُو کا عالم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جنوبی ضلع پلوامہ عسکریت پسندی کے حوالے سے حساس ترین ضلع تصور کیا جاتا ہے۔
کسی بھی امکانی صورتحال سے نپٹنے کے لیے ضلع کے حساس مقامات پر سیکورٹی کی اضافی نفری تعنیات کی گئی ہے تاہم ضلع میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی کی بعد جموں و کشمیر میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے سخت ترین بندشیں عائد کرنے کے علاوہ تمام تر مواصلاتی نظام کو بھی معطل کیا گیا۔
پچھلے دنوں بعض علاقوں میں لینڈ لائن خدمات کو بحال کیا گیا تاہم موبائل اور انٹرنیٹ خدمات ابھی بھی معطل ہیں۔