جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تقریباً 75 کلومیٹر کی دوری پر واقع مرگن ٹاپ جو سطح سمندر سے 12 ہزار فٹ سے زائد کی بلندیوں پر واقع ہے، قدرتی لحاظ سے بے پناہ خوبصورتی کا حامل ہے، تاہم سڑک کے فقدان کے باعث یہاں سیاح قلیل تعداد میں ہی دکھائی دیتے ہیں۔ مرگن ٹاپ کے اُس پار ضلع کشتواڑ کا مرواہ نامی علاقہ ہے جو آج کے دور جدید میں بھی دنیا کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
گزشتہ سال سے اننت ناگ مرواہ رابطہ سڑک پر پی ایم جی ایس وائی کی انتھک کاوشوں کی وجہ سے سڑک کا تعمیراتی کام جاری ہے، جسے رواں برس کے اگست تک پورا کرکے لوگوں کے نام وقف کیا جائے گا۔ سڑک کے تعمیر ہونے سے مرواہ کے لوگ اب گھنٹوں کا سفر منٹوں میں طے کر پائیں گے، سڑک کے تعمیر ہونے سے مرواہ کے لوگوں کو پیش آنے والی مشکلات میں بہت حد تک کمی آجائے گی.
سڑک کے تعلق سے مرواہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے پہل اُنہیں گاورن تک کا سفر پیدل ہی چل کر طے کرنا پڑتا تھا، جس میں اُنہیں کئی دن لگ جاتے تھے، جب کہ سردیوں کے ایام میں برفباری کی وجہ سے پورا علاقہ تقریباً 6 ماہ تک بالکل منقطع ہوجاتا تھا، جس کے نتیجے میں ضلع کشتواڑ کا مرواہ نامی علاقہ پوری دنیا سے بچھڑ جاتا تھا۔
مرواہ کے لوگوں نے سڑک کے تعمیراتی کام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا نے لوگوں کے مطالبے کو عملی جامہ پہناکر نہ صرف ہزاروں لوگوں کے خواب کو مکمل کیا ہے، بلکہ مذکورہ شاہراہ کے تعمیر ہونے سے مرگن ٹاپ کی خوبصورت وادی میں سیاحوں کی آمد ورفت کو بھی یقینی بنایا ہے، جس سے گاورن اور مرواہ کے لوگوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع فراہم ہوں گے۔ اس ضمن میں یہاں کے رہائشی شبیر احمد نے خوشی کا اظہار کیا ہے.
مزید پڑھیں:کشتواڑ: دچھن میں بادل پھٹنے سے 40 افراد لاپتہ، ریسکیو آپریشن جاری
پی ایم جی ایس وائی کے جونیئر انجینیئر مدثر تیلی کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں کام کرنا اپنے آپ میں ایک بڑا چیلنج ہے۔ مذکورہ سڑک پر تعمیراتی کام کرنے کا موقع بہت ہی قلیل مدت کے لئے ملتا ہے، کیونکہ مذکورہ علاقے میں تقریباً 6 ماہ تک برف موجود ہوتی ہے، جس کے باعث اس علاقے میں کام کرنے میں کئی دشواریوں کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔ مرگن ٹاپ پر موسمی حالات کے بارے میں کسی کو کوئی خبر نہیں ہوتی، وہاں سالوں سال کئی دشواریوں کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔