تری پورہ کیڈر کے 1977 بیچ کے آئی اے ایس افسر (ر) رادھا کرشن ماتھر نے جمعرات کو نو تشکیل شدہ مرکز کے انتظام علاقہ لداخ کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر کے عہدہ کا حلف لیا۔
قابل غور ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاست کا درجہ جمعرات کو ختم ہو گیا۔ اب جموں و کشمیر دو مرکزی علاقوں- لداخ اور جموں و کشمیر میں منقسم ہوگیا ہے۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی چیف جسٹس گیتا متل نے ماتھر كو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ جي مرمو بھی آج ہی جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے عہدہ کا حلف لیں گے۔
اس سے قبل لداخ کے مرکز کے زیر انتظام ریاست کے طور پر وجود میں آنے سے ایک دن پہلے بدھ کو ہی مرکز نے سینئر آئی اے ایس افسر امنگ نرولا کو اس ہمالیائی علاقے کے نو مقرر لیفٹیننٹ گورنر کا مشیر مقرر کیا تھا۔
سنہ 1989 بیچ کے آئی اے ایس افسر نرولا کو فوری طورسے لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ نرولا اس سے پہلے جموں کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک کے پرنسپل سکریٹری تھے۔
سنہ 1995 بیچ کے آئی پی ایس افسر ایس ایس كھنڈارے کو لداخ کا ’پولیس سربراہ‘ مقرر کیا گیا ہے۔ ماتھر ملک کے چیف انفارمیشن کمشنر، سکریٹری دفاع، ڈیفنس پروڈکشن سکریٹری، انتہائی چھوٹے ، چھوٹے اور درمیانے درجے کےانٹرپرائز سکریٹری اور ہندوستان کے چیف سکریٹری اور تری پورہ کے چیف سکریٹری کا بھی کی کردار ادا کر چکے ہیں۔
انڈین ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (آئی آئی ٹی) کانپور کے سابق طالب علم ماتھر کو دفاعی معاملات کی گہری سمجھ ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ان کے تجربات کو دیکھتے ہوئے ہی انہیں اسٹریٹجک طور پر حساس نئے مرکزی علاقہ لداخ کی کمان سونپی گئی ہے۔