گزشتہ روز شوپیاں اور ہفتے کے روز پلوامہ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئے مسلح تصادم میں ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کے لواحقین نے ہفتے کے روز پولیس کنٹرول روم سرینگر کے باہر موجود پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں پولیس اسٹیشن شہید گنج کے ایس ڈی پی کو چوٹ لگی ۔
پولیس نے بر وقت کاروائی میں عمل میں لاکر پتھر بازی کے اس واقع میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے باضابط ان کے خلاف ایک کیس بھی درج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
پلوامہ تصادم: ' ہلاک شدہ عسکریت پسند حزب المجاہدین سے وابستہ تھے'
دراصل ان دنوں جھڑپوں میں ہلاک کئے گئے عسکریت پسندوں کے لواحقین لاشیں لانے کی غرض سے پولیس کنٹرول روم سرینگر پہنچے تھے جہاں انہیں پولیس نے لاشیں دینے سے مکمل طور انکار کیا ۔جس کے دوران عسکریت پسندوں کے لواحقین مشتعل ہوگئے اور انہوں کنڑول کے باہر پولیس پر پتھراؤ کرنا شروع کیا ۔
اس واقعے میں جن افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ان میں پلوامہ کے رہنے والے باسط ریاض لون، ممتاز احمد محمد شفع،ضمیر احمد ڈا ،ساحل مختار کے علاوہ ضلع شوپیاں کے عادل نظیر بٹ اور محمد اسحاق میر شامل ہیں جبکہ آلورہ بہگام کولگام کے شہنواز احمد پالہ اور ستھر سنگم کے فیاض احمد صوفی کو بھی گرفتار کیا گیا یے۔
واضح رہے کروناوائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر مختلف تصادم میں ہلاک کئے جارہے عسکریت پسندوں کو پولیس کی جانب سے ایس او پیز کو مدنظر رکھکر گمنام جگہوں پر دفن کیا جاتا ہے۔
گزشتہ روز شوپیاں میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کی مشترکہ کاروائی میں 4 عکسریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا تھا جبکہ ایک عکسریت نے خود سپردگی اختیار کی۔
وہیں پلوامہ ضلع کے ذوڈورہ گاؤں میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب کو دوسرے تصادم میں 3عسکریت پسندوں سمیت ایک فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوا۔