سرینگر: جی ایس ٹی کی شرح میں 18 جولائی سے ہونے والے اضافے کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی کئی چیزیں مزید مہنگی ہوگئی ہیں۔ گزشتہ ماہ ہوئی میٹنگ میں جی ایس ٹی کونسل نے جی ایس ٹی کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ جی ایس ٹی کی شرح میں اضافے سے دہی، لسی، چاول آٹا سمیت دئگر کئی ضروری اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ 10 Household Items That Will Cost More From Next Week
اس حوالے سے جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار کے اس فیصلے سے اب عام لوگوں کی کمر ٹوٹ جائے گی، جہاں پہلے سے ہی عوام کورونا وائرس سے ہوئے مالی خسارے سے جوجھ رہا تھا وہیں اب انہیں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وہیں دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو کہنا ہیکہ مرکزی حکومت کی جانب سے اشیائے ضروریہ پر جی ایس ٹی لگانے کا مطلب غریبوں کی زندگی میں دشواریاں پیدا کرنا ہے، جہاں موجودہ حکومت کو عوام کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے نئے اسکیمز لانے کی ضرورت تھی۔ لیکن حکومت اشیائے ضروریہ پر جی ایس ٹی نافذ کرکے عوام کو مزید پریشانیوں میں ڈالنے کا کام کی ہے۔ Reaction of political parties on GST rate hike
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی صدارت میں گذشتہ ماہ چنڈی گڑھ میں ہوئی جی ایس ٹی کونسل میٹنگ میں پیک شدہ اور لیبل شدہ روز مرہ کی استعمال میں آنے والی تمام اشائے ضروریہ پر جی ایس ٹی نافذ کردیا گیا، جو پیر سے نافذ العمل ہوگیا ہے۔