ETV Bharat / state

فاروق عبداللہ کی رہائی کا سیاسی جماعتوں نے خیر مقدم کیا

مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں آج مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کا استقبال کیا اور دیگر سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

فاروق عبداللہ کی رہائی کا سیاسی جماعتوں نے خیر مقدم کیا
فاروق عبداللہ کی رہائی کا سیاسی جماعتوں نے خیر مقدم کیا
author img

By

Published : Mar 13, 2020, 7:02 PM IST

انتظامیہ نے آج ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) ہٹا دیا اور انہیں تقریباً سات ماہ کے بعد نظربندی سے رہا بھی کیا۔

جموں و کشمیر میں کانگریس کے ترجمان رویندر شرما نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'کانگریس پارٹی 5 اگست 2019 کے بعد سے پارلیمنٹ کے احاطے میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کرتے آ رہی ہے۔'

فاروق عبداللہ کی رہائی کا سیاسی جماعتوں نے خیر مقدم کیا

رویندر شرما نے کہا کہ 'کانگریس پارٹی جمہوریت پر بھروسہ کرتی ہیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی نے غیر قانونی طور پر جمہوریت پر یقین کرنے والے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو نظر بند کیا جس کی کانگریس نے ہمیشہ مخالفت کی۔'

تاہم انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ دیگر رہنماؤں کی رہائی کو بھی یقینی بنائے۔'

وہیں نو تشکیل شدہ جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے رہنما وکرم ملہوترا نے کہا کہ 'اپنی پارٹی نے اسی جدوجہد کو شروع کیا اور ہماری پارٹی کا یہی مقصد تھا کہ جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں بحال ہو اور یہ خوش آئندہ قدم ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو رہا کیا گیا۔ اب ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ دیگر سیاسی رہنماوں کو بھی رہا کیا جائے تاکہ جموں و کشمیر میں امن بحال ہو پائے۔'

نیشنل کانفرنس کے صوبائی سکریٹری شیخ بشیر احمد نے کہا کہ 'جب مرکزی حکومت نے فاروق عبداللہ صاحب پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا تب یہ قانون بھی شرمایہ ہوگا۔ تاہم دیر سے ہی سہی لیکن ان کی رہائی جمہوریت کی جیت ہے اور مرکزی حکومت کو بھی اس بات کا احساس ہوا کہ فاروق عبداللہ کی رہائی ضروری ہے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو انتظامیہ نے سینکڑوں سیاسی رہنماؤں کے ساتھ فاروق عبداللہ کو بھی حراست میں لیا تھا۔ ماہ ستمبر میں ان کی حراست میں توسیع کرنے کے لیے پی ایس اے عائد کیا گیا۔ آج جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ آرڈر کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر عائد پی ایس اے میں 11 مارچ کو کی گئی توسیع واپس لے لی گئی ہے۔

حکمنامے کے مطابق جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ 1978 کے سیکشن 19 (1) کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کے استعمال کے تحت ضلع مجسٹریٹ، سری نگر کے ذریعہ جاری حکمنامہ نمبر ڈی ایم ایس/ پی ایس اے/ 120، 2019/ کو جموں و کشمیر کی وزارت داخلہ نے منسوخ کر دیا ہے۔

انتظامیہ نے آج ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) ہٹا دیا اور انہیں تقریباً سات ماہ کے بعد نظربندی سے رہا بھی کیا۔

جموں و کشمیر میں کانگریس کے ترجمان رویندر شرما نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'کانگریس پارٹی 5 اگست 2019 کے بعد سے پارلیمنٹ کے احاطے میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کرتے آ رہی ہے۔'

فاروق عبداللہ کی رہائی کا سیاسی جماعتوں نے خیر مقدم کیا

رویندر شرما نے کہا کہ 'کانگریس پارٹی جمہوریت پر بھروسہ کرتی ہیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی نے غیر قانونی طور پر جمہوریت پر یقین کرنے والے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو نظر بند کیا جس کی کانگریس نے ہمیشہ مخالفت کی۔'

تاہم انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ دیگر رہنماؤں کی رہائی کو بھی یقینی بنائے۔'

وہیں نو تشکیل شدہ جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے رہنما وکرم ملہوترا نے کہا کہ 'اپنی پارٹی نے اسی جدوجہد کو شروع کیا اور ہماری پارٹی کا یہی مقصد تھا کہ جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں بحال ہو اور یہ خوش آئندہ قدم ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو رہا کیا گیا۔ اب ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ دیگر سیاسی رہنماوں کو بھی رہا کیا جائے تاکہ جموں و کشمیر میں امن بحال ہو پائے۔'

نیشنل کانفرنس کے صوبائی سکریٹری شیخ بشیر احمد نے کہا کہ 'جب مرکزی حکومت نے فاروق عبداللہ صاحب پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا تب یہ قانون بھی شرمایہ ہوگا۔ تاہم دیر سے ہی سہی لیکن ان کی رہائی جمہوریت کی جیت ہے اور مرکزی حکومت کو بھی اس بات کا احساس ہوا کہ فاروق عبداللہ کی رہائی ضروری ہے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو انتظامیہ نے سینکڑوں سیاسی رہنماؤں کے ساتھ فاروق عبداللہ کو بھی حراست میں لیا تھا۔ ماہ ستمبر میں ان کی حراست میں توسیع کرنے کے لیے پی ایس اے عائد کیا گیا۔ آج جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ آرڈر کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر عائد پی ایس اے میں 11 مارچ کو کی گئی توسیع واپس لے لی گئی ہے۔

حکمنامے کے مطابق جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ 1978 کے سیکشن 19 (1) کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کے استعمال کے تحت ضلع مجسٹریٹ، سری نگر کے ذریعہ جاری حکمنامہ نمبر ڈی ایم ایس/ پی ایس اے/ 120، 2019/ کو جموں و کشمیر کی وزارت داخلہ نے منسوخ کر دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.