ایک جانب مساجد میں مصلیحوں کی بھاری تعداد دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں دوسری جانب بازاروں میں لوگوں کی بھاری بھیڑ پر رونق مناظر پیش کر رہے ہیں۔
شہر سرینگر کے اکثر بازاروں میں جہاں لوگ مختلف اشیا کی خریدوفروخت کرتے نظر آرہے ہیں وہیں بازاروں میں دستیاب مختلف قسم کے کھجور کی خریداری میں بھی خاصا اضافہ دیکھاجارہا ہے۔
کھجور کی بڑھتی مانگ کے پیش نظر یہاں کے دوکانداروں نے عرب ممالک سے کھجور درآمد کئے ہیں۔
کھجور سے افطار کرنے کی روایت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے چلی آرہی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھجور تناول کرنے کو کافی پسند فرماتے تھے۔
کھجور سے روزہ کھولنا نہ صرف سنت ہے بلکہ اس کی طبی لحاظ سے بھی کافی اہمیت و افادیت ہے۔ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ کجھور ایک مقوی غذا ہے جس میں تمام جز شامل ہیں اور کھجور کا استعمال نہ صرف رمضان میں کرنا چاہیئے بلکہ غیر رمضان میں بھی کیا جاناچاہیئے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ کھجوروں کی بڑھتی مانگ کے پیش نظر دوکاندار اس مہینے کا ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں اور حکام کو بھی چاہیئے کہ وہ مناسب قیمتوں کا تعین کریں۔