کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سرجیکل ماسک، وینٹی لیٹر اور دیگر آلات کی برآمدات کی اجازت دینے کےلئے حکومت کو سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا اور سوال کیا کہ عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کی صلاح کے باوجود یہ قدم کس کے اشارے پر اٹھایا گیا ہے۔
گاندھی نے پیر کو وزیراعظم نریندر مودی کو خطاب کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا 'عزت مآب وزیراعظم جی، ڈبلیو ایچ او کی وینٹی لیٹر، سرجیکل ماسک کی وافر اسٹاک رکھنے کی صلاح کے برخلاف بھارتی حکومت نے 19 مارچ تک ان سبھی چیزوں کی برآمدات کی اجازت کیوں دی'۔
انہوں نے اس اجازت کو کورونا وائرس کے پیش نظر ایک مجرمانہ سازش بتایا اور حکومت سے پوچھا 'یہ کھلواڑ کن طاقتوں کی شہ پر ہوا؟ کیا یہ مجرمانہ سازش نہیں ہے؟'
اس سے قبل کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹوئٹ کرکے حکومت کے اس رویہ پر تنقید کی اور الزام لگایا کہ اس نے 10 گنا زیادہ قیمت پر اس سامان کو برآمد کیا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ میں کہ 'ڈبلیو ایچ او نے وینٹی لیٹر، سرجیکل ماسک، ڈسپوسبل سرجیکل، کورال کی برآمد کی ہندوستان نے 19 مارچ تک 10 گنا قیمت پر فروخت کرنے کی اجازت دی'۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے حکومت ہند کے اس حکم کو بھی پوسٹ کیا ہے جس میں ان اشیاء کی برآمدگی کی اجازت دی گئی ہے۔