وہیں قرنطینہ سینٹرز میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے وہاں رکھے گئے افراد نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جان بوجھ کر لوگوں کو اس بیماری میں مبتلا کر رہے ہیں۔
اسی سلسلے میں قرنطینہ سینٹرز میں رکھے گیے ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ کی طرف سے بلند و بانگ سرکاری دعووں کے باوجود انھیں غیر معیاری کھانا فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ دیگر سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
ادھر انتظامیہ کی جانب سے ریڈ زون قرار پائے علاقوں میں سرویلانس ٹیموں کو متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ مثبت افراد سے رابطے میں آئے افراد کو قرنطینہ میں رکھا جا سکے۔
ادھر انتظامیہ نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد بجہ ونی کے مقام پر تیس بیڈوں پر مشتمل ایک نئے قرنطینہ سینٹر کا قیام عمل میں لایا ہے۔
میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایڈشینل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے بتایا کہ سب ضلع میں نیا قرنطینہ سینٹر کھولا گیا ہے جبکہ دیگر ضروری اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ قرنطینہ سینٹرز میں موصولہ شکایت کا وہ جلد ہی جائزہ لیں گے۔