جموں وکشمیر کی وادئے بر کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کی تعداد میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ضلع کے نوجوان وادی کی یونیورسٹیوں کے علاوہ ملک کی دوسری ریاستوں کی یونیورسٹی میں داخلہ لے کر مختلف ڈگریاں حاصل کر رہے ہیں۔ وہیں وادی کے اکثر نوجوان ڈاکٹر یا انجینئر بننے کو ترجیح دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کا مستقبل داؤ پر لگ جاتا ہے۔
اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ضلع پلوامہ کے ٹاؤن ہال میں جینیئس اینڈ خالصہ کالج کی جانب سے نوجوانوں طالب علم کے لئے ایک دن کا کونسلنگ پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ جہاں پر انھیں مختلف کورسوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا جہاں پر وہ اپنا مستقبل سنوار سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں تنزیل نام طالبعلم نے بات کرتے ہوئے کہا کے ایسے پروگراموں سے طلبا کو کافی فائدہ مل سکتا ہے کیونکہ طلبا کو پتا نہیں ہوتا ہے کہ ان کا مستقبل کسی شعبہ میں اچھا رہے گا۔
مزید پڑھیں:وہ خون جو 1857 میں حصار کی مختصر دور کی آزادی کے لیے بہا
انہوں نے کہا کہ پروگرام منعقد کرنے سے طلبا کو ایک ہموار راہ نظر آتی ہے ہاں پر وہ اپنا مستقبل سنوار سکتے ہیں۔ لہٰذا ایسے پروگرام منعقد ہونے چاہیے۔ اس سلسلے میں کونسلنگ پروگرام کا انعقادکرنے والے سجاد احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی کے نوجوانوں کو دیگر شعبوں میں کاؤنسلنگ کرنے کی وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ کہ ڈاکٹر اور انجینئر کے علاوہ دیگر شعبے بھی ہے جہاں پر نوجوان اپنا مستقبل سکتے ہیں۔