رواں برس حالانکہ یہ امتحان کورونا وائرس کی وجہ سے آن لائن کے بجائے آف لائن لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کشمیر میں گزشتہ برس 5 اگست کو انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی گئی تھی جو سات مہینے کے بعد بحال کی گئی تھی۔ ابھی بھی وادی میں 2جی انٹرنیٹ ہونے سے عوام کو خاص کر طالب علموں کو بہت ساری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اویس نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر 4 جی انٹرنیٹ مہیا ہوتا تو اس کی کارکردگی اس سے بھی بہتر ہوتی۔
یاد رہے اویس نظیر نے اس اینٹرانس امتحان میں آل انڈیا میں 88 رینک پائی ہے۔
اویس کے والد، نظیر احمد جو کہ پیشے سے ایک زمیندار ہے، کا کہنا تھا کہ سی بی ناتھ گاؤں میں اویس نے پڑھائی کی اور کم رجحان ہونے کے باوجود بھی اس کے بیٹے نے اس امتحان میں کامیابی حاصل کر کے پورے خاندان اور پورے گاؤں کا نام روشن کیا۔
نظیر احمد کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بیٹے کی کامیابی اس گاؤں کے باقی بچوں کو پڑھائی کی اور راغب ہونے میں ایک اہم رول ادا کر سکتا ہے۔