ETV Bharat / state

پلوامہ حملہ: تمام ملزمین عدالتی تحویل میں

author img

By

Published : Mar 16, 2020, 4:55 PM IST

Updated : Mar 16, 2020, 5:58 PM IST

قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ علاقے میں خودکش حملے میں مبینہ طور پر ملوث تمام ملزمین کو 15 دن تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔

پلوامہ حملہ: تمام ملزمین عدالتی تحویل میں
پلوامہ حملہ: تمام ملزمین عدالتی تحویل میں

جموں میں این آئی اے کی عدالت نے پلوامہ حملے میں ملوث تمام ملزمین شاکر بشیر، پیر طارق اور ان کی بیٹی انشا جہاں، عباس راتھر، وعظ الاسلام کو 15 دن کے لیے جوڈیشل ریمانڈ میں بھیج دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 14 فروری کو پلوامہ کے لیتہ پورہ علاقے میں ہوئے خود کش حملے میں 40 سے زائد سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

اس سے قبل 28 فروری کو این آئی اے نے عسکریت پسندوں کے ایک معاون کو حراست میں لیا تھا جس کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ عسکریت پسندوں کو کپڑے و دیگر ساز و سامان فراہم کرنے میں ملوث تھا۔

وہیں این آئی اے نے کہا ہے کہ شاکر بشیر مگری، عادل ڈار کا خاص ساتھی تھا جس نے لیتہ پورہ پلوامہ میں خودکش حملہ کیا تھا۔

شاکر کی عمر تقریباً 22 برس ہے اور یہ ضلع پلوامہ کے ہیجبل کاکا پورہ کا رہنے والا ہے۔

وہیں اس حملہ کے سلسلہ میں قومی تفتیشی ایجنسی نے تین مارچ کو ہکری پورہ پلوامہ سے باپ بیٹی کو حراست میں لیا ہے۔ طارق احمد شاہ ولد محمد مقبول شاہ اور ان کی بیٹی انشا جہاں کو حراست میں لیا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ لیتہ پورہ حملے کے متعلق سازش ان کے گھر میں رچی گئی تھی۔

ادھر 6 مارچ کو این آئی اے نے پلوامہ حملہ میں مزید دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن کی شناحت وعظ الاسلام ولد غلام حیدر گنائی ساکنہ باگھی مہتاب سرینگر اور محمد عباس راتھر ولد محمد رمضان راتھر ساکنہ ہیکری پورہ پلوامہ کے طور پر ہوئی تھی۔ وعظ الاسلام 19 برس اور محمد عباس راتھر 32 برس کے ہیں۔

وعظ الاسلام نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے پاکستانی جیش محمد عسکری تنظیم کی ہدایت پر ایمیزون آن لائن شاپنگ سے آئی ای ڈی بیٹریاں اور کیمیکل خریدا تھا اور اس نے پلوامہ حملے کی سازش کے ایک حصے کے طور پر آن لائن خریداری کے بعد جیش محمد عسکری تنظیم کو ذاتی طور پر یہ سامان بھی پہنچایا تھا۔

ملزم محمد عباس راتھر جیش محمد عسکری تنظیم کا پرانا اوور گراؤنڈ ورکر (او جی ڈبلیو) ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپریل سے مئی 2018 میں کشمیر آنے کے بعد جیش محمد کے عسکریت پسند عمر، جو کہ آئی ای ڈی بنانے میں ماہر تھا کو اپنے گھر میں پناہ دی تھی۔ مزید اس نے عادل احمد ڈار، سمیر احمد ڈار اور کامران (پاکستانی) نامی عسکریت پسندوں کو بھی پناہ دی تھی۔

این آئی اے کے مطابق ملزم طارق احمد شاہ اور اس کی بیٹی انشا جہاں نے خودکش حملہ آور عادل احمد ڈار اور اس کے دیگر ساتھیوں کو اپنے گھر میں پناہ دی تھی۔

جموں میں این آئی اے کی عدالت نے پلوامہ حملے میں ملوث تمام ملزمین شاکر بشیر، پیر طارق اور ان کی بیٹی انشا جہاں، عباس راتھر، وعظ الاسلام کو 15 دن کے لیے جوڈیشل ریمانڈ میں بھیج دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 14 فروری کو پلوامہ کے لیتہ پورہ علاقے میں ہوئے خود کش حملے میں 40 سے زائد سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

اس سے قبل 28 فروری کو این آئی اے نے عسکریت پسندوں کے ایک معاون کو حراست میں لیا تھا جس کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ عسکریت پسندوں کو کپڑے و دیگر ساز و سامان فراہم کرنے میں ملوث تھا۔

وہیں این آئی اے نے کہا ہے کہ شاکر بشیر مگری، عادل ڈار کا خاص ساتھی تھا جس نے لیتہ پورہ پلوامہ میں خودکش حملہ کیا تھا۔

شاکر کی عمر تقریباً 22 برس ہے اور یہ ضلع پلوامہ کے ہیجبل کاکا پورہ کا رہنے والا ہے۔

وہیں اس حملہ کے سلسلہ میں قومی تفتیشی ایجنسی نے تین مارچ کو ہکری پورہ پلوامہ سے باپ بیٹی کو حراست میں لیا ہے۔ طارق احمد شاہ ولد محمد مقبول شاہ اور ان کی بیٹی انشا جہاں کو حراست میں لیا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ لیتہ پورہ حملے کے متعلق سازش ان کے گھر میں رچی گئی تھی۔

ادھر 6 مارچ کو این آئی اے نے پلوامہ حملہ میں مزید دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن کی شناحت وعظ الاسلام ولد غلام حیدر گنائی ساکنہ باگھی مہتاب سرینگر اور محمد عباس راتھر ولد محمد رمضان راتھر ساکنہ ہیکری پورہ پلوامہ کے طور پر ہوئی تھی۔ وعظ الاسلام 19 برس اور محمد عباس راتھر 32 برس کے ہیں۔

وعظ الاسلام نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے پاکستانی جیش محمد عسکری تنظیم کی ہدایت پر ایمیزون آن لائن شاپنگ سے آئی ای ڈی بیٹریاں اور کیمیکل خریدا تھا اور اس نے پلوامہ حملے کی سازش کے ایک حصے کے طور پر آن لائن خریداری کے بعد جیش محمد عسکری تنظیم کو ذاتی طور پر یہ سامان بھی پہنچایا تھا۔

ملزم محمد عباس راتھر جیش محمد عسکری تنظیم کا پرانا اوور گراؤنڈ ورکر (او جی ڈبلیو) ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپریل سے مئی 2018 میں کشمیر آنے کے بعد جیش محمد کے عسکریت پسند عمر، جو کہ آئی ای ڈی بنانے میں ماہر تھا کو اپنے گھر میں پناہ دی تھی۔ مزید اس نے عادل احمد ڈار، سمیر احمد ڈار اور کامران (پاکستانی) نامی عسکریت پسندوں کو بھی پناہ دی تھی۔

این آئی اے کے مطابق ملزم طارق احمد شاہ اور اس کی بیٹی انشا جہاں نے خودکش حملہ آور عادل احمد ڈار اور اس کے دیگر ساتھیوں کو اپنے گھر میں پناہ دی تھی۔

Last Updated : Mar 16, 2020, 5:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.