ڈرائیور کے ہاتھوں میں عوام کی طبی جانچ - انہوں نے کہا کہ اس پنچایت
کورونا وائرس جیسی وبا کی روک تھام کےلئے جہاں آج دنیا بھر میں طبی و نم طبی عملے دن رات کام کر لوگوں کی جان بچانے کےلئے مصروف ہیں۔
ڈرائیور کے ہاتھوں میں عوام کی طبی جانچ
وہیں سرحدی ضلع راجوری کے سرحدی سب ضلع نوشہرہ کے لائن آف کنٹرول کے نزدیک کے گاؤں کلال میں ایوش کی ڈسپنسری میں محکمہ کے ڈرائیور کے ہاتھوں میں عوام کی طبی جانچ کی زمہ داری ہے جو محکمہ امپولینس چلنے کےساتھ سرحدی پنچایت کلال کی عوام کی طبی جانچ اور مرہم پٹی کرتا ہے ۔
مقامی سرپنچ رمیش کمار کے مطابق اس ڈینسپنسری میں ڈاکٹر کی عدم دستیابی کے متعلق کئی بار محکمہ کے علی حکام کےساتھ ضلع انتظامیہ کو آگاہ کیا تاہم اس کے باوجود بھی محکمہ کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ اس پنچایت میں آئے دنوں ہند پاک افواج کے درمیان گولی باری کا تبادلہ ہونا ایک معمول بن گیا ہے جب کے ایسے حالات میں کوئی مقامی زخمی ہوجائے اس کو نوشہرہ سب ضلع ہسپتال لے جانا پڑتا ہے۔
وہیں ڈرائیور نے اس ضمن میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد ڈاکٹر کو ایک قرنطینہ مرکز میں ڈیوٹی پر تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ وہ لوگوں کی مرہم پٹی کر دیتے ہیں ۔
غور طلب بات ہے کے جہاں کچھ عرصہ سے پوری دنیا کورونا وائرس کےخلاف ہنگامہ اقدامات اٹھا رہی ہے وہیں سرحد کے نزدیک کےلوگوں کو کورنا وائرس کےساتھ ہند پاک افواج کے درمیان ہونےوالی گولی باری سے بھی اپنے جان مال کی حفاظت کر نا پڑ رہی ہے۔
ایسے حالات میں ان علاقوں میں طبی سہولیات کا فقدان سرکاری دعووں کی پول کھلنے کےلئے کافی ہے۔ سرکار سرحدی علاقوں کی عوام کی جان مال کی حفاظت کو لیکر کس حد تک سنجیدہ ہے۔