وہی شام ہوتے ہی تاریگام علاقے میں سکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی کہ علاقے میں کچھ عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں جس کے بعد ہی اگرچہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو اپنی تحویل میں لینے کی کوشش کی تاہم مقامی لوگوں نے محاصرے کو خلل ڈالنے کے لیے سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔
علاقے میں حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں، وہیں مقامی ذارئع کے مطابق علاقے میں محاصرے کے ساتھ ساتھ پتھراؤ کا سلسلہ بھی جارہی ہے، اور احتجاج کی خبریں بھی موصول ہوی ہیں۔
وہیں دوسری جانب احتجاجوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔
فی الحال محاصرے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کا آمنا سامنا نہں ہوا۔
واضح رہے علاقے میں ایک نجی گاڑی پہلے ہی جل کر خاکستر ہوگئی تھی، جس کا پتہ لگایا جارہا ہیں کہ یہ گاڑی کس کی تھی۔