لداخ کے ضلع کرگل میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج ایک احتجاجی مظاہرہ اس لیے کیا کہ گذشتہ دنوں کانگریس کے سینیئر رہنما اور کونسلر ذاکر حسین کے ایک ٹیلی فونیک بات چیت سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کے خلاف یہاں احتجاج کیا گیا۔
بی جے پی کرگل کے کارکنوں نے اپنے دفتر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ذاکر حسین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
مظاہرہ کے دوران انہوں نے کانگریسی رہنما کا پتلا بھی جلایا، بی جے پی یونٹ کرگل کے صدر محمد علی مجاز نے کہا کہ اس طرح کی حرکت سے نہ صرف کرگل کے لوگ بدنام ہوئے ہیں، بلکہ پورے خطہ لداخ کے عوام پر داغ لگے ہیں۔
انہوں نے شدید الفاظ میں اس کی مخالفت کی اور جلد از جلد انہیں گرفتار کرنے کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلے میں کرگل پولیس نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں کرگل سے کانگریس کے سینیئر رہنما اور شکر حلقہ کے کونسلر ذاکر حسین کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ بات چیت کے دوران بھارت چین کشیدگی پر غیر ذمہ دارانہ گفتگو کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ لداخ میں بھارت چین کشیدگی کی وجہ سے وادی گلوان میں چینی فوج کے حملے میں ایک کرنل سمیت 20 فوجی اہلکار ہلاک، جبکہ کچھ فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ مشرقی لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان ہوئی پرتشدد جھڑپ میں بھارت کے 20 جوانوں کی ہلاکت کے بعد تناؤ کافی حد تک بڑھ گیا تھا لیکن اب دونوں ملکوں کی اعلیٰ قیادت اور اعلیٰ فوجی قیادت کے درمیان مذاکرات کے بعد کشیدگی میں کچھ کمی آئی ہے، اور چین کی سفاکی کی پوری دنیا میں مذمت کی جارہی ہے۔