سنبھا: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے جموں سے متصل ضلع سنبھا کے سرور علاقے میں مقامی باشندوں بالخصوص ڈرائیوروں نے ٹول پلازہ بند کرنے کے مطالبے کو لے کر پرتشدد مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے ٹائر جلا کر ناکہ بندی کردی جس سے گاڑیوں کی آمدورفت پوری طرح سے ٹھپ پڑ گئی۔ بڑی تعداد میں لوگوں کے ٹول پر پہنچنے کی پیشگی اطلاع پر انتظامیہ کو پہلے ہی الرٹ کر دیا گیا تھا اور صبح ہی ٹول پلازہ پر پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی تھی تاہم بعد میں احتجاجیوں اور پولیس کے درمیان ہاتھاپائی ہوئی۔ پولس نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسوؤں گیس کا استعمال کیا جبکہ احتجاجیوں نے پولیس پر پتھر بازی کی۔
بھاری سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے درمیان 500 سے زائد نوجوانوں نے دوپہر 12 بجے ہائی وے کے دونوں جانب ٹول پر قبضہ کرلیا۔نعرے بازی شروع کردی۔ جب سڑک پر جام لگ گیا تو انتظامیہ نے کٹھوعہ سے جموں کی طرف جانے والی گاڑیوں کو رنگ روڈ سے آگے جانے کی اجازت دی گئی۔ احتجاجیوں نے کہا کہ جب تک ٹول پوسٹ کو ختم کرنے کی تحریری یقین دہانی نہیں کرائی جاتی وہ یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Appealed To Cancel The License فائر پرائس شاپ کے اسٹور کی لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ
ترنا نالے کے پل کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے سانبہ-کٹھوعہ اولڈ بارڈر روڈ سے گاڑیاں چلتی ہیں، ایسے میں ٹول کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یووا راجپوت سبھا کے ممبران نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کے ساتھ میٹنگ کی اور انہیں اپنے مطالبے سے آگاہ کیا اور فیصلہ لینے کے لیے پیر تک کا وقت دیا۔ دوسری جانب انتظامیہ نے رات 10.30 بجے دفعہ 144 نافذ کر دی۔ دھرنے سے نہ اٹھنے پر 30 افراد کو حراست میں لے کر ٹول کھول دیا گیا۔ واضح رہے کہ یووا راجپوت سبھا کے ممبران نے جموں و کشمیر حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ٹول کو بند کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایکسپریس وے کے جاری کام کی وجہ سے سڑک کی صورت حال خستہ ہیں۔