جموں و کشمیر: امرتسر کٹرا ایکسپریس وے کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے، جس کی وجہ سے جموں شہر کے ستواری اور نئی بستی میں کئی دوکانیں خالی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں دوکانداروں نے منگل کو صبح اپنی دوکانیں بند رکھ کر احتجاج کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ دوکانوں کی مدد سے اپنے اہل خانہ کی کفالت کر رہے ہیں۔ ایسے میں ان کا روزگار ختم ہو جائے گا، اس کے لیے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان سے روزگار نہ چھینے۔
دوکانداروں کا کہنا ہے کہ یہاں کئی دوکاندار 1937 سے اور کچھ 1947 سے دوکانیں چلا رہے ہیں۔ یہاں کی جگہ انہیں اس وقت کی حکومت اور کچھ جموں میونسپل کارپوریشن نے دی تھی۔ وہ وقتاً فوقتاً کارپوریشن کو کرایہ بھی جمع کراتے ہیں، جس کی رسید بھی ان کے پاس موجود ہے۔ اب اچانک انہیں دوکانیں خالی کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ اس کے لیے انہیں معاوضہ نہیں دیا جا رہا ہے اور نہ ہی انہیں الگ دوکانیں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کی دوکانیں گرائی نہ جائیں اور اگر حکومت انہیں گرانا چاہتی ہے تو انہیں ستواری میں ہی ایک کمپلیکس دیا جائے تاکہ وہ بھی اپنا روزگار جاری رکھ سکیں۔ اس دوران تحصیل دار اور ایس ڈی ایم بھی دوکانداروں سے بات کرنے کے لیے موقع پر پہنچ گئے۔
انہوں نے لوگوں کے مسائل سنے اور انہیں ضلعی ڈپٹی کمشنر کے ساتھ میٹنگ کرنے کی دعوت دی تاکہ مسائل کا مناسب حل نکالا جا سکے۔ ایس ڈی ایم کی یقین دہانی کے بعد دوکانداروں نے ہڑتال ملتوی کرکے دوکانیں کھول دیں۔ اس کے ساتھ ہی دوکانداروں کا ایک وفد ضلعی ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کے لیے روانہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- سترہ برس گزرنے کے باوجود ڈوگری پورہ پل نامکمل
- محکمہ زراعت میں پیداوار کی سکریٹری شبنم کاملی نے گاندربل کا دورہ کیا
قابل ذکر ہے کہ بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت کنجوانی سے ستواری تک چار کلومیٹر طویل فلائی اوور تعمیر کیا جائے گا۔ کنجوانی سے ستواری تک بنائے جانے والے فلائی اوور کو جموں ایئرپورٹ تک بڑھایا جائے گا۔ سانبہ ضلع کے جاکھ سے جموں ضلع کے کنجوانی تک 14.1 کلومیٹر سڑک چھ لین کی ہوگی۔ یہ کام تقریباً دو ہزار کروڑ کی رقم سے مکمل کیا جائے گا۔