مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کے سب ڈویژن گول میں سب ڈسڑکٹ ہسپتال گول کے طبی عملہ کی لاپرواہی اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے عبدالرشید بھٹ کی موت ہوگئی ہے۔
اطلاع کے مطابق گھر والوں نے عبدالرشید بھٹ نامی مریض کو صبح سے سب ضلع ہسپتال گول میں علاج معالجے کے لیے داخل کیا تھا ۔
رشتہ داروں کا الزام ہے ہسپتال میں تعینات طبی عملے نے نیم علاج کے بعد رام بھروسہ چھوڑ دیا، مریض کی حالت بگڑنے پر بھی ڈاکٹرز نے چیک اپ نہ کیا اور نہ ہی دوسرے ضلع ہسپتال رامبن یا میڈیکل کالج جموں منتقل کرنے کی صلاح دی، جس کی وجہ سے مریض ہسپتال کے بیڈ پر ہی علاج کے انتظار میں دم توڑ گیا۔
ہسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی اور مریض کی موت کی خبر سنتے ہی مقامی لوگ کثیر تعدادمیں ہسپتال کے احاطے میں جمع ہوکر شدید غم و غصے کی اظہار کیا۔
رشتہ داروں اور مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور ہسپتال عملے کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔
رشتہ دار ہسپتال انتظامیہ کے تئیں لاپرواہی برتنے، مریض کو جان بوجھ کر موت کے آغوش میں ڈھکیلنے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے لاش کو لے جانے کے لیے ایمبولینس تک نہیں دی گئی، جس کی وجہ لوگ لاش کو کندھوں پر اٹھا کر لے جانے پر مجبور ہوئے۔
جب یہ بات پولیس کو پتہ چلی تو پولیس نے انہیں یقین دہانی کرائی، جس کے بعد لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ ختم کیا۔
وہیں دوسری جانب صحافیوں کو پولیس نے روکا، اور کچھ صحافیوں کے سیل فون بھی پولیس نے زبردستی چھین لیے، جس کی صحافی برادری نے پر زور مزمت کی، اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضلع پولیس سربراہ سے کاروائی کا مطالبہ کیا۔