کولگام: جموں و کشمیر کے ضلع کولگام کے آکھرن نوپورہ میں مقامی باشندوں نے دریا کے قریب واقع باندھ کو مبینہ طور پر ہٹانے اور غیرقانونی کان کنی کے خلاف احتجاج کیا۔ مقامی باشندوں کے احتجاج کے سبب گاڑیوں کی آمدورفت بھی متاثر ہوگئی۔ کولگام کے آکھرن نوپورہ کے باشندوں نے الزام عائد کیا کہ رات کے وقت کئی گاڑیوں کے ذریعہ غیرقانونی طور پر باجری ریت کی اسمگلنگ کی جاتی ہے۔ دریا کے قریب نالوں سے باجری ریت نکالی جاتی ہے۔ اس کے خلاف پہلے بھی شکایت درج کرائی گئی تھی لیکن اس کے خلاف کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ کی عدم توجہی سے تنگ آکر لوگوں نے احتجاج کا راستہ اختیار کیا ہے۔ ضلع انتظامیہ اگر غیرقانونی کان کنی کے خلاف کارروائی نہیں کرتی ہے تو آنے والے دنوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ نوکھرن پوروہ کے باشندوں کے مطابق نالے سے باجری ریت نکالی جاتی ہے جس کی وجہ سے دریائے پر موجود باندھ کو تباہ کیا جارہا ہے۔اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔باندھ کے نزدیک کان کنی کے سبب اس کے آس پاس کئی گاوں کو خطرہ لایق ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Developmental Works in Zangir Baramulla زنگیر کے باشندے تعمیر و ترقی کی رفتار سے مطمئن
اس دوران محکمہ کے ڈی ایم او ڈاکٹر خورشید موقع پر پہنچ کر از خود معائینہ کیا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوہے کہا کہ اس طرح کا واقعہ مقامی لوگوں نے پہلی بار نوٹس میں لایا۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں 5.9 ہکٹیر لیز پر دیا گیا ہے اور محکمہ کی طرف سے کارروائی کی جارہی ہے۔ اگر اس میں کسی بھی شخص کو ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔